سورہ ملک رات میں پڑھیں ؟رات سے کیامراد مغرب کےبعد یاعشاءکےبعد؟
حدیث شریف میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ معمول بیان کیا گیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سونے سے پہلے الم سجدہ اور سورۂ ملک پڑھ کر سوتے تھے اورسونے کا یہ عمل عشاء کی نماز ادا کرنے کے بعد ہی ہوتا تھا،لہٰذا سوتے وقت سورۂ ملک پڑھنے کا اہتمام کرنا چاہیے ۔
حدیث شریف میں ہے:
"وعن جابر أن النبي صلى الله عليه و سلم كان لا ينام حتى يقرأ : ( آلم تنزيل ) و ( تبارك الذي بيده الملك ) ۔رواه أحمد والترمذي والدارمي ۔"
(مشکوٰۃ المصابیح، کتاب فضائل قرآن،الفصل الثانی، الرقم :2048، ج:1،ص:190،ط:رحمانیہ)
ترجمہ:"حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سویا نہیں کرتے تھےیہاں تک کہ الم تنزیل اور تبارک الذی بیدہ الملک نہ پڑھ لیتے۔"
(مظاہرِ حق، ج:2،ص:453،ط:مكتبة العلم)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144307100759
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن