بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سورت فاتحہ کے بعد سورت ملانے میں تاخیر کاحکم


سوال

 قرأت میں ایک رکن کے بقدر تاخیر کی صورت میں سجدہ سہو واجب ہوجاتا ہے، اب مثال کے طور پر بعض ائمہ ایک رکن 10 سیکنڈ میں ادا کرتے ہیں، بعض 5 سیکنڈ میں، بعض تقریبا 30 سیکنڈ میں اور بعض 1 منٹ میں تو سجدہ سہو میں کس اعتبار ہوگا، آیا اسی امام کے رکن کا اعتبار ہوگا، جس نے تاخیر کی ہے چاہے وہ 5 سیکنڈ ہی کیوں نہ ہو، یا اس کی کوئی خاص مقدار متعین ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں سورۃ فاتحہ کے بعد آمین   کہنے اور بسم اللہ الر  حمن الر حیم  کے بعد کسی سورت کے پڑھنے میں  کسی وجہ سے ایک رکن کے بقدر یعنی  تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کے بقدر  تاخیر ہو جائے تو آخر میں سجدہ سہو واجب ہو گا ، اور اس میں ہرامام کی اپنی قرآت کااعتبار ہوگا، کسی وقت کی تحدید اس میں نہیں کی  جاسکتی۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ولايجب السجود إلا بترك واجب أو تأخيره أو تأخير ركن أو تقديمه أو تكراره أو تغيير واجب بأن يجهر فيما يخافت، وفي الحقيقة وجوبه بشيء واحد وهو ترك الواجب، كذا في الكافي."

(کتاب الصلوۃ ،الباب الثانى عشرفى سجود السهو،126/1،مكتبه رشيديه)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144409101418

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں