بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 جمادى الاخرى 1446ھ 09 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

سوراخ والے کپڑے پہننا


سوال

روز مرہ کے گھر کے کپڑوں میں سوراخ ہوجا تے ہیں، انہیں درست کیے بغیر پہننا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ ہر وہ لباس جس میں ستر یا اس کا کوئی  حصہ کھل  جائے تو ایسا  لباس پہننا جائز نہیں ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں روز مرہ کے کپڑوں میں سوراخ ہونے کی وجہ سے اگر ستر کا کوئی حصہ ظاہر ہورہا ہو تو ایسے کپڑے پہننا جائز نہیں ہوگا اور اگر ستر کا کوئی حصہ ظاہرنہ ہو  رہا ہو تو ایسے کپڑے پہننے میں کوئی حرج نہیں ہوگا، البتہ ایسے پھٹن والے کپڑوں پر پیوند لگا لینا یا سلائی کرلینی  چاہیے۔

تکملہ فتح الملہم میں ہے:

"فكل لباس ينكشف معه جزء من عورة الرجل والمرأة، لا تقره الشريعة الإسلامية۔۔۔۔ وكذلك اللباس الرقيق أو اللاصق بالجسم الذي يحكي للناظر شكل حصة من الجسم الذي يجب ستره، فهو في حكم ما سبق في الحرمة وعدم الجواز."

(كتاب اللباس والزينة: ج:4، ص:88، ط:مكتبه دار العلوم)

فتاوی ہندیۃ میں ہے:

"وعن بعضهم من سنة الإسلام لبس المرقع والخشن من الثياب." 

(كتاب الكراهية، الباب  التاسع في اللبس وما يكره من ذلك وما لا يكره، ج:5، ص:333، ط:رشيدية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144512100697

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں