سونے کی زکوۃکے حساب میں قیمتِ فروخت کا اعتبار ہو گا ، یا جس قیمت میں خریدا تھا اس قیمت کا اعتبا ر ہو گا؟
سائل کے پاس جس کیرٹ کا سونا موجود ہے بازار میں اس کیرٹ کے سونے کی جو قیمتِ فروخت ہے اس حساب سے (قیمتِ فروخت ) چالیسواں حصہ (ڈھائی فیصد) زکوۃ میں دینا ہوگا۔
بدائع الصنائع میں ہے :
"وإنما له ولاية النقل إلى القيمة يوم الأداء فيعتبر قيمتها يوم الأداء، والصحيح أن هذا مذهب جميع أصحابنا؛ لأن المذهب عندهم أنه إذا هلك النصاب بعد الحول تسقط الزكاة سواء كان من السوائم أو من أموال التجارة".
(کتاب الزکوۃ ،22/2، دارالكتب العلمية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144407100304
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن