بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سودی و غیر سودی قرض ادا کرنے کی نیت سے زکاۃ وصول کرنے کا حکم


سوال

زید اپنا کاروبار کرتاہے،لیکن کورونا کی وجہ سے زید کو کاروبارمیں نقصان ہوا، اور اس نقصان کو پورا کرنے کے لیے اس نے سود پر کچھ رقم لے کر اپنا کاروبار پھر سے شروع کیا،لیکن رقم چونکہ سود پر لی گئی تھی، اس لیے مزید نقصان ہوا، اب زید چاہ رہا ہے کہ کسی سے زکاۃ کی مد میں رقم وصول کرکے سود کی رقم اور مزید جو قرض ہےاس پر وہ اتار دے،لہذا از روئے شرع متین زید زکاۃ کی مد میں کسی سے رقم لے کر اپنی سود کی رقم اور اپناقرض اتار سکتاہے؟وضاحت :زید پر ڈیڑھ کروڑ روپےقرض ہے،اور مستحق زکاۃ ہے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل زید اگر واقعۃً مستحق زکاۃ ہوکہ اس کے ذمہ واجب الاداء قرض کی مذکورہ رقم(ڈیڑھ کروڑ روپے) منہا کرنے کے بعد ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر ضرورت سے زیادہ مال یا سامان موجود نہیں ہےاور وہ ہاشمی یا سید بھی نہیں ہے،تو اس کے لیے  زکاۃ   لینا جائز ہے البتہ جو سودی معاملہ کیا ہے اس پر توبہ واستغفار بھی کرے اور فوری طورپر اس کو ختم کرنے کی کوشش کرے۔اگر سودی معاملہ ختم نہ ہو اور دوسرا شخص سود معاف نہ کرے تو زکوۃ  کی رقم سود اتارنے کےلیے  لینا جائز ہے۔

صحیح مسلم میں ہے:

"عن جابر، قال: «لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا، ومؤكله، وكاتبه، وشاهديه»، وقال: «هم سواء»".

(صحیح مسلم، باب لعن آکل الربا و موکلہ،رقم الحديث:1598، ج:۳ص:۱۲۱۹، ط:داراحیاءالتراث العربی)

فتاوی شامی میں ہے:

"(ومديون لا يملك نصابا فاضلا عن دينه) وفي الظهيرية: ‌الدفع ‌للمديون أولى منه للفقير...

وفي الرد: (قوله: لا يملك نصابا) قيد به؛ لأن الفقر شرط في الأصناف كلها إلا العامل وابن السبيل إذا كان له في وطنه مال بمنزلة الفقير بحر، ونقل ط عن الحموي أنه يشترط أن لا يكون هاشميا (قوله: أولى منه للفقير) أي أولى من الدفع للفقير الغير المديون لزيادة احتياجه."

(كتاب الزكاة، باب مصرف الزكاة والعشر، ج:2، ص:343، ط:ايچ ايم سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101920

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں