بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سودی کاروبار کرنے والے شخص کے انتقال کے بعد اس کے مال کو صدقہ خیرات کرنے کا حکم


سوال

ایک شخص سود کا کاروبار کرتاتھا،اب وفات پاچکا ہے،کیا اس کے اسی سودی مال میں سے اس کے جانے کے بعد صدقہ خیرات کرسکتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  مذکورہ شخص نے انتقال سے قبل سودی کاروبار کے دوران جن افراد سے سود لیا ہے،ورثاء سود کی مد میں وصول کردہ وہ زائد رقم مذکورہ افراد کو واپس لوٹا دیں،اور اگر مذکورہ افراد تک یا ان کے انتقال کی صورت میں ان کے ورثاء تک  وہ سودی مال واپس لوٹانا ناممکن ہو تو   اس رقم کے مالکان کی طرف سے  فقراء اور غرباء  میں یا کسی کارِ خیر میں اس رقم کاصدقہ کرنا لازم ہے، باقی اس شخص کی جو اصل حلال رقم ہے تو تمام عاقل و بالغ ورثاء کی رضامندی سے اس میں سے بحسبِ شرائط صدقہ خیرات کرسکتے ہیں۔

حدیث شریف  میں ہے:

"عن جابر رضي الله عنه قال: لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم ‌آ كل ‌الربا وموكله وكاتبه وشاهديه، وقال: "هم سواء".

(مشكاة المصابيح ،باب الربوا، ص: 243، ط: قدیمی)

ترجمہ:”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سُود کھانے والے ، کھلانے والے ، (سُود کا حساب) لکھنے والے  اورسود پر گواہ بننے والے پر لعنت کی ہے۔ ‘‘

فتاوی شامی میں ہے:

"ويردونها على أربابها إن عرفوهم، وإلا تصدقوا بها؛ لأن سبيل الكسب الخبيث التصدق إذا تعذر الرد على صاحبه."

(كتاب الحظر والاباحة، ج:6، ص:385، ط: سعيد)

وفيه ايضاً:

"والحاصل أنه إن علم أرباب الأموال وجب رده عليهم، وإلا فإن علم عين الحرام لا يحل له ويتصدق به بنية صاحبه."

(کتاب البیوع ، باب البیع الفاسد، ج:5، ص:99، ط:سعيد)

معارف السنن میں ہے:

"قال شیخنا: ویستفاد من کتب فقهائنا کالهدایة وغیرها: أن من ملك بملك خبیث، ولم یمكنه الرد إلى المالك، فسبیله التصدقُ علی الفقراء ... قال: و الظاهر أن المتصدق بمثله ینبغي أن ینوي به فراغ ذمته، ولایرجو به المثوبة."

(أبواب الطهارة، باب ما جاء: لاتقبل صلاة بغیر طهور، ج:1، ص:34، ط: المکتبة الأشرفیة)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144404100687

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں