بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 جُمادى الأولى 1446ھ 12 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

سود سے تنخواہ ادا کرنا


سوال

ایک کمپنی کی مینوفیکچرنگ بند ہے، کمپنی کے گارنٹی کے پیسے بینک میں جمع ہیں، کمپنی کو   اس کا سود ملتا ہے،اور کمپنی اپنے ورکرز کو اسی سے تنخواہیں دیتی ہے ۔ایسی کمپنی میں کام کرنا کیسا ہے؟

جواب

صورت مسئولہ ميں   بینک سے گارنٹی رکھواکر سود لینا کمپنی کا معاملہ ہے، اس عقد میں ملازم شریک نہیں ، اس نے عقد اگر کسی جائز ملازمت کا کیا ہے، تو اس صورت میں اس کی کمائی جائز ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"وإن كانا مما لايتعين فعلى أربعة أوجه: فإن أشار إليها ونقدها فكذلك يتصدق (وإن أشار إليها ونقد غيرها أو) أشار (إلى غيرها) ونقدها (أو أطلق) ولم يشر (ونقدها لا) يتصدق في الصور الثلاث عند الكرخي قيل: (وبه يفتى) والمختار أنه لايحلّ مطلقًا، كذا في الملتقى. و لو بعد الضمان هو الصحيح، كما في فتاوى النوازل. و اختار بعضهم الفتوى على قول الكرخي في زماننا لكثرة الحرام، و هذا كله على قولهما."

(کتاب الغصب ،ج:6،ص؛189،سعید)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144603102584

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں