ایک شخص کے گھر کے سامنے سڑک بہت خراب ہے، سرکار صحیح نہیں کراتی ہے تو کیا سود کے پیسے سے اس سڑک کو صحیح کراسکتے ہیں یا نہیں؟
اگر کسی شخص کو بینک کے ذریعہ سود کی رقم ملی ہو تو اس رقم سے متعلق اصل حکم یہ ہے کہ وہ بینک سے سودی رقم وصول ہی نہ کرے اور اگر بینک سے وصول کر چکا ہو تو اس کا حکم یہ ہے کہ وہ ثواب کی نیت کے بغیر غرباء کو دے دے، از خود اس رقم میں کوئی تصرف کرنا یا اس کو کسی مصرف میں استعمال کرنا جائز نہیں؛ لہٰذا اس رقم سے خود سڑک کی تعمیر کرنا بھی درست نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205200611
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن