کیا ساڑھے سات تولہ سونے سے کم پر زکاۃ فرض نہیں ہے موجود وقت میں کم سے کم کتنے سونے پر زکاۃ فرض ہے ؟
سونے کی زکوۃ کا نصاب ساڑھے سات تولہ سونا ہے اور اس کا یہ نصاب یعنی ساڑھے سات تولہ اس وقت ہے جب کہ سونے کے ساتھ کوئی اور قابلِ زکاۃ مال (چاندی، رقم، مالِ تجارت) موجود نہ ہو، لہٰذا اگر کسی کے پاس ساڑھے سات تولہ سے کم سونا ہو اورنقد رقم، مالِ تجارت یا چاندی کچھ بھی موجود نہ ہو تو اس پر زکاۃ واجب نہیں ہوگی۔
لیکن اگر سونے کے ساتھ کوئی اور قابلِ زکاۃ مال موجود ہو، تو پھر صرف سونے کے نصاب کا اعتبار نہیں کیا جائے گا، بلکہ ایسی صورت میں چاندی کے نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی) کی قیمت کا اعتبار کیا جائے گا، لہٰذا اگر سونے اور دوسرے قابلِ زکاۃ مال کو ملا کر مجموعی قیمت ساڑے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر یا اس سے زیادہ ہوجائے تو اس پر زکاۃ ہوگی۔
نیز ذہن نشین رہے کہ سونے کا مذکورہ نصاب ہردور (موجودہ و سابقہ ہر دور) کے لیے ایک ہی ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201545
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن