گھر میں جو سونا ہے اگر بیچیں تو وہ اصل قیمت سے تھوڑا کم رقم دیتے ہیں ،وہ کہتے ہیں ہماری مزدوری ہے، اس صورت میں بیچ سکتے ہیں سونا ،شرعی طور پر جائز ہے؟ جو مزدوری لیتے ہیں یہ ان کا حق ہے یا سود؟
واضح رہے کہ خرید و فرخت میں وہ قیمت معتبر ہوتی ہے جو عاقدین کے درمیان معاملہ کرتے وقت طےہو، لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر بائع (سونا خریدنے والا ) سونے کی بازاری قیمت سے کم میں خریدے اور فروخت کرنے والا اس قیمت پر فروخت کرنے پر راضی ہو، تو اس میں کوئی حرج نہیں اور سائل کا اس طرح بیچنا جائز ہے ۔
قران پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
"يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ لَا تَأۡكُلُوٓاْ أَمۡوَٰلَكُم بَيۡنَكُم بِٱلۡبَٰطِلِ إِلَّآ أَن تَكُونَ تِجَٰرَةً عَن تَرَاضٖ مِّنكُمۡۚ وَلَا تَقۡتُلُوٓاْ أَنفُسَكُمۡۚ إِنَّ ٱللَّهَ كَانَ بِكُمۡ رَحِيمٗا "
(النساء:29)
فتاوی ھندیہ میں ہے
" واما تعریفہ ؛مبادلۃالمال بالمال بالتراضی"
(الھندیہ ج 3 ص2کتاب البیوع باب فی تعریف البیع ۔ط رشیدیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144409101023
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن