بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سنار کا مہنگا سونا فروخت کرنا اور سستا خریدنا


سوال

 سنار سے جب سونا خریدا جاتا ہے تو وہ 24 کیرٹ  سونے کی قیمت پر 21 یا 22 کیرٹ سونا دیتا ہے،  پھر جب اسی سنار پر وہی سونا فروخت کیا جائے تو 21 یا 22 کیرٹ  کے حساب سے واپس خریدتا ہے، اور 1 ماشہ یا 2 ماشے کٹوتی کرتا ہے کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے یا نہیں ؟

جواب

کرنسی نوٹ کے بدلے  سونے  کی کمی زیادتی کے ساتھ خریدوفروخت جائز ہے، بشرط یہ کہ   معاملہ  نقد یعنی ہاتھ در ہاتھ  ہو، ادھار نہ ہو،  نیز  ہر شخص کو اپنی چیز کم یا زیادہ قیمت پر خریدنے اور فروخت کرنے کا اختیار ہے، بشرط یہ کہ  کسی قسم کے دھوکہ اور فریب نہ کرے۔

لہذا صورت مسئولہ میں اگر مذکورہ شرائط کی رعایت رکھتے ہوئے   سنار، گاہک کو 21 یا 22 کیرٹ کا  سونا   بتاکر زیادہ قیمت میں فروخت کرتا ہے اور وہی سونا خریدتے وقت کم قیمت میں  خریدتا ہے تو یہ جائز ہے، لیکن  گاہک 24 کیرٹ کا کہہ کر، 22 کیرٹ کا سونا فروخت کرنا جائز نہیں ہے۔

        فتاوی شامی میں ہے:

"(ويشترط) عدم التأجيل والخيار و (التماثل) أي التساوي وزنا (والتقابض) بالبراجم لا بالتخلية (قبل الافتراق) وهو شرط بقائه صحيحًا على الصحيح (إن اتحد جنسًا وإن) وصلية (اختلفا جودةً وصياغةً) لما مر في الربا (وإلا) بأن لم يتجانسا (شرط التقابض) لحرمة النساء (فلو باع) النقدين (أحدهما بالآخر جزافا أو بفضل وتقابضا فيه) أي المجلس (صح ...الخ ."

(5/257، 258، باب الصرف، کتاب البیوع، ط: سعید)

دررالحكام في شرح مجلة الأحكام میں ہے:

"لأن للإنسان أن يتصرف في ملكه الخاص كما يشاء وليس لأحد أن يمنعه عن ذلك ."

(1/ 559، الكتاب الثاني الإجارة، الباب الرابع في بيان المسائل التي تتعلق بمدة الإجارة،  (المادة 1192)، ط: دارالجيل)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144406101431

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں