میرے پاس 12 لاکھ مالیت کا ایک پلاٹ، تقریبًا 10 لاکھ نقد اور تقریبًا 15 تولہ سونا اور چاندی تقریبا 25 تولہ ہے۔ سکہ رائج الوقت اس پر کتنی زکات واجب الادا ہوگی؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ پلاٹ رہائش کی نیت سے یا کسی متعین نیت کے بغیر خریدا ہو تو اس پر زکات واجب نہ ہوگی، البتہ اگر آگے فروخت کرنے کی نیت سے خریدا تھا اور اب تک یہی نیت ہے تو اس صورت میں اس کی موجودہ مالیت کو نصاب زکات میں شامل کیا جائے گا، پس اس صورت میں پلاٹ کی موجودہ مالیت ، پندرہ تولہ سونے کی موجودہ مالیت، پچیس تولہ چاندی کی موجودہ مالیت اور دس لاکھ نقدی کو جمع کرکے کل مجموعہ کو 40 پر تقسیم کردیا جائے، اور حاصل تقسیم یعنی کل کا چالیسواں حصہ (جو ڈھائی فیصد بنتاہے) بطور زکات ادا کر دیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200504
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن