بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سولر سسٹم خرید کرآگے منافع پر فروخت کرنا


سوال

میرا ایک دوست سولر سسٹم کا کام کرتا ہے، اس کی چھوٹی سی دکان ہے، سولر کا وہ اپنے ذمہ داری پربڑے بڑے سسٹم اپنے ایک واقفیت والےبندے سے اٹھاتا ہے اور وہ اپنا منافع ڈال کر سولر سسٹم مجھے دیتا ہے، میں یہ سسٹم اس سے اٹھا کر کسی اور کو دیتا ہوں اور اپنے لئے منافع ڈالتا ہوں، کیا یہ منافع میرے لئے حلال ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  اگر سائل کا دوست  وہ سولر سسٹم خرید لیتا ہے اور پھر اس کو  اپنے قبضے میں لے لیتا ہے،اس کے بعد وہ  سائل کو باقاعدہ اس کی ایک قیمت مقرر کرکے فروخت کرتا ہے،پھر سائل   وہ سولر سسٹم اس سے اپنے قبضے میں لے لیتا ہے، اس کے بعد وہ اس کو  آگے منافع پر فروخت کرتا ہے تو ایسی صورت میں یہ خرید و فروخت کرنا شرعاًجائز ہوگا بغیر خرید و فروخت کے محض نفع کا لین دین کرنا جائز نہیں ہوگا۔

فتاویٰ عالمگیری میں ہے:

"ومن ‌اشترى ‌شيئا وأغلى في ثمنه فباعه مرابحة على ذلك جاز."

(‌‌كتاب البيوع،الباب الرابع عشر في المرابحة والتولية والوضيعة،ج:3،ص:161،ط:رشيديه)

تبیین الحقائق میں ہے:

"هو ‌مبادلة ‌المال بالمال بالتراضي."

(كتاب البيوع،ج:4،ص:2،ط: المطبعة الكبرى الأميرية)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144403100673

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں