میرے شوہر فوت ہوچکے ہیں ،شوہر کے حقوق میں لا علمی کی وجہ سے کچھ کمی ہوگئی تھی ،آخرت میں شوہر کو خوش کرنے کے لیے میں کیا کرسکتی ہوں ؟
سائلہ کو چاہیے کہ اپنےمرحوم شوہر کے لیےکثرت سے دعائے مغفرت ، ایصال ثواب کرتی رہیں اور اگر ہوسکے تو صدقہ جاریہ (مثلا: کنواں وغیرہ کھدوادیں )کریں ، الله تبارك وتعالیٰ کی ذات سے اميد ہے کہ وه کی گئی کوتاہی پر پكڑ نہيں فرمائے گا ۔
مرقات المفاتیح شرح مشکاۃ المصابیح میں ہے :
"وعن أنس - رضي الله عنه - قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إن العبد ليموت والداه أو أحدهما وإنه لهما) أي: لأجلهما الصادق لهما، أو لأحدهما (لعاق) ، اللام فيه للتأكيد ولهما متعلق بعاق قدم عليه للاختصاص (فلا يزال) أي: العاق في حياتهما التائب بعد موتها (يدعو لهما) أي: بالرحمة ونحوها (ويستغفر لهما) أي: لذنوبهما (حتى يكتبه الله) أي: في ديوان عمله بأمر الحفظة (بارا) ، فإن الحسنات يذهبن السيئات، والتائب من الذنب كمن لا ذنب له، وإنما قيدنا بالتوبة، فإن العقوق من حقوق الله أيضا، فلا بد منها حتى يصير بارا."
(كتاب الآداب ، باب البر والصلة ، 7/ 3097،ط:دارالفكر )
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144407101110
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن