بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سوہنی دھرتی ایپلیکیشن


سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین شرح متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک سوہنی دھرتی نام کی ایپلیکیشن ہے، اس حوالہ سے سوال ہے کہ پاکستان کی حکومت نے غیر ملکی پاکستانیوں کے لئے ایک سوہنی دھرتی نام کی ایپلیکیشن متعارف کروائی ہے، اس میں یہ ہوتا ہے کہ غیر ملکی پاکستانی جو پاکستان پیسے بھیجتے ہیں ان پر اس ایپلیکیشن میں پوائنٹس  ملتے ہیں ،مثلاً میں نے جو یہاں سے پاکستان پیسے بھیجے ہیں، ان پیسوں کی ڈیٹیل اور نمبر اس اپلیکیشن میں دےکر پوائنٹس لے سکتا ہوں،اور یہ پوائنٹس ایک یا ڈیڑھ فیصد کے حساب سے ملتے ہیں، یعنی ایک سو روپے پر ایک یا ڈیڑھ پوائنٹس ملتے ہیں، اور یہ پوائنٹس پاکستانی روپے ہیں ،یعنی جتنے پوائنٹس ہیں اتنے ہی پاکستانی روپے ہیں ،اور یہ پوائنٹس پاکستانی اداروں میں آن لائن استعمال کر سکتے ہیں، مثلاً پی آئی اے کی ٹکٹ لے سکتے ہیں، اور اپنا پاسپورٹ شناختی کارڈ بھی ان پوائنٹس کی مدد سے بنوا سکتے ہیں، برائے مہربانی رہنمائی فرمادیں کہ اس طرح پوائنٹس لینا ،اور ان کا استعمال درست ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں چوں کہ مذکورہ پوائنٹس حکومت کی طرف سےملتےہیں،تویہ حکومت کی طرف سےایک قسم کاانعام ہے؛لہذاان پوانٹس کالینااوراستعمال کرنادرست ہے،البتہ اس میں اس بات کاخیال رکھاجائےکہ جس ایپ کےذریعہ سےپیسےبھیجےجائیں،اُس ایپ  میں پیسےرکھےرہنےکی وجہ سےنہ توپوائنٹس  ملے،اورنہ ہی اس کی وجہ سےپوائنٹس میں اضافہ ہو،کہ یہ سودکےزمرہ میں آئےگا۔

دررالحکام میں ہے:

"فالتبرع هو إعطاء الشيء غير الواجب، إعطاؤه إحسانا من المعطي."

(المادۃ، 57،ج:1،ص:57،ط:المكتبة الطارق)

وفیہ ایضاً:

"(وتتم) عطف على تصح (بالقبض) قال الإمام حميد الدين ركن الهبة الإيجاب في حق الواهب؛ لأنه تبرع فيتم من جهة المتبرع أما في حق الموهوب له فلا يتم إلا بالقبول ثم لا ينفذ ملكه فيه إلا بالقبض (الكامل) الممكن في الموهوب والقبض الكامل في المنقول ما يناسبه وفي العقار ما يناسبه فقبض مفتاح الدار قبض لها والقبض الكامل فيما يحتمل القسمة بالقسمة حتى يقع القبض على الموهوب بالأصالة من غير أن يكون بتبعية قبض الكل وفيما لا يحتمل القسمة بتبعية الكل."

(كتاب الهبة،٢١٨/٢،ط:دار إحياء الكتب العربية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411101411

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں