بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سافٹ ویئرز کے کریک ورژن استعمال کرنے کا حکم


سوال

میرا سوال یہ ہے کہ سافٹ ویئرز کے" کریک ورژن" استعمال کرنا شریعت کی رو سے کیسا ہے؟ خصوصاً "کورل ڈرا" اور "فوٹوشاپ" جس سے بہت سارے لوگ دینی کام بھی کرتے ہیں،  اشتہار اور کتب ڈیزائننگ وغیرہ،  براہ کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں ۔

جواب

صورتِ مسئولہ اگر مذکورہ سافٹ وئیر  بنانے والی کمپنیوں کی طرف سے ان سافٹ وئیرز کو کاپی کرنے کی اجازت نہیں ہے اور قانونا بھی ایسا کرنا جرم ہے تو ایسی صورت میں ان سافٹ وئیر کے کریکڈ ورژن  کے استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے، تاکہ قانون کی خلاف ورزی کی وجہ سے کوئی تکلیف نہ ہو، خود کو خطرے اور تہمت کے مواقع سے بچانا شریعت کی تعلیمات میں سے ہے۔تاہم اگر کسی کے پاس ایسا سوفٹ ویئر موجود ہو  یا  اس نے خریدا ہو تو اس کے استعمال کی گنجائش ہوگی۔

یہ  واضح رہے کہ  جاندار کی تصاویر پر مشتمل ویڈیو بنانا یا اس  کی ایڈیٹنگ کرنا جائز نہیں ہے، البتہ  اگرویڈ یو  غیر جان دار کی ہو اور اس میں موسیقی یا اور کوئی شرعی خرابی نہ ہو تو اس کی  ویڈیو ایڈیٹنگ کرنا جائز ہے۔

مجلۃ الاحکام  العدلیة میں ہے:

’’کل یتصرف في ملکه کیفما شاء، لکن إذا تعلق حق الغیر به فیمنع المالك من تصرفه علی وجه الاستقلال.‘‘

(الباب الثالث، الفصل الأول في بيان بعض قواعد أحكام الأملاك، ج:1،ص:230، ط:نور محمد كتب خانه)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144407101148

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں