کیا کوئی شخص اپنے باپ کی دوسری بیوی کے پہلے شوہر سے پیدا لڑکی سے نکاح کرسکتا ہے؟ جب کہ وہ ماں باپ ابھی نکاح میں ہوں۔ یعنی اکبر کا بیٹا اسلم، اکبر کی دوسری بیوی سکینہ کی بیٹی سلیمہ سے نکاح کرسکتا ہے جب کہ اکبر اور سکینہ نکاح میں ہوں؟
صورتِ مسئولہ میں چوں کہ اسلم اور سلیمہ کے والدین جدا جدا ہیں، اس لیے دونوں کے درمیان حرمت کی کوئی وجہ موجود نہیں، اس لیے اسلم کا نکاح سلیمہ سے درست ہے۔ اگرچہ سلیمہ کی والدہ سکینہ اسلم کے والد اکبر کے نکاح میں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200032
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن