میں نے 25 ایکڑ زمین بیچی، جس کے لیے 20لاکھ روپے نقد ملے اور بقایا رقم بعد میں دینا تھی، لیکن خریدار نے میرے ساتھ دھوکا کیا اور میں بیچی ہوئی زمین دینے پر پیشیمان ہوا،یعنی زمین دینے سے انکار کردیا۔ بعد میں ثالثین نے مجھ پر 30 لاکھ بطور جرمانہ رکھا ۔ اب میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ یہ 30 لاکھ روپے جرمانے کے طور پر دینا جائز ہے یا نہیں، یعنی خریدار کے لیے یہ رقم مجھ سے لینا شرعی طور پر جائز ہے یا نہیں ؟
سودا ختم ہونے پر 30 لاکھ روپے جرمانہ لگانا ناجائز ہے، آپ یہ رقم دینے کے شرعًا پابند نہیں ہوں گے۔ تاہم یہ بھی واضح ہو کہ سودا کرنے کے بعد ایک فریق دوسرے کی اجازت کے بغیر اسے ختم نہیں کر سکتا، لہذا اس معاملہ میں بہتر ہے کہ کسی مستند دار الافتاء سے براہِ راست راہ نمائی لی جائے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206201251
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن