چند دن پہلے میں مغرب کی نماز پڑھ کر کسی کام میں مشغول ہوا اور دو رکعتِ سنت مؤکدہ پڑھنا بھول گیا، پھر اگلے دن یاد آیا کہ میں نے سنتِ مؤکدہ ادا نہیں کی۔ اب اس کے بارے میں مجھے کیا کرنا تھا یا ہے؟
سنت نماز کی مستقل طور پر قضا نہیں ہے، البتہ فجر کی سنتوں کی تاکید کی وجہ سے یہ حکم ہے کہ جس دن فجر کی سنتیں رہ جائیں تو اشراق کا وقت ہوجانے کے بعد سے لے کر اسی دن زوال کے وقت تک فجر کی سنتیں ادا کی جاسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر نمازوں کی سنتوں کا وقت گزرنے کے بعد قضا نہیں ہے، ظہر یا جمعہ کی فرض نماز سے پہلے سنتِ مؤکدہ اگر کسی عذر کی وجہ سے رہ جائیں تو فرض نماز کی ادائیگی کے بعد ظہر کا وقت ختم ہونے سے پہلے پہلے پڑھ لینی چاہییں۔ نیز یہ بھی ملحوظ رہے کہ بلاعذر سنتِ مؤکدہ کے ترک کا معمول بنالینا گناہ ہے۔
فتاوی ھندیہ میں ہے:
"و السنن إذا فاتت عن وقتھالم يقضها إلا رکعتي الفجر إذا فاتتامع الفرض یقضیھما بعد طلوع الشمس إلی وقت الزوال."
(کتاب الصلاۃ، الباب التاسع فی النوافل،ص112، جلد 1، ط: مکتبہ ماجدیہ )
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144407102449
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن