بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اسمگلنگ کرنے کا حکم


سوال

اسمگلنگ کرنا کیسا ہے؟ میرا مطلب اگر میں آٹا پاکستان سے اسمگلنگ کرکےافغانستان لے جاؤں تو کیسا ہے؟ 

 

جواب

 تجارت کے حلال ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اس میں شرعی اصولوں او رشرائط کا خیال رکھا جائے ،لہذا کسی بھی  دوسرے  ملک سے مال خرید کر اپنے ملک لانایا  اپنے  ملک سے کوئی  چیز  وہاں جاکر  بیچنا ،اس  میں اگر  خرید و فروخت کی تمام شرائط کا لحاظ رکھاجائے گا  تو  یہ فی نفسہ مباح ہوگا، لیکن جب عوام الناس کے مفاد  کی خاطر حکومتی سطح پر جائز اشیاء  کی اسمگلنگ ممنوع ہو تو  اس سے اجتناب  ضروری ہے؛ کیوں کہ کسی بھی ریاست میں رہنے والا شخص اس ریاست میں رائج قوانین پر عمل درآمد کا (خاموش)  معاہدہ کرتاہے، اور جائز امور میں معاہدہ کرنے کے بعد اسے پورا کرنا دیانتًا  ضروری ہوتاہے،   اس طرح  کے جائز  امور   سے متعلق قانون کی خلاف ورزی گویا معاہدہ کی خلاف ورزی ہے، اور معاہدے کی خلاف ورزی سے شریعت نے منع کیا ہے، نیز قانون شکنی کی صورت میں  مال اور عزت کا خطرہ رہتا ہے، اور پکڑے جانے کی صورت میں  مالی نقصان کے ساتھ ساتھ سزا ملنے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے،  اور اپنے آپ کو ذلت  کے مواقع سے بچانا شرعاً ضروری ہے،  لہذا  اسمگلنگ سے اجتناب کرنا چاہیے۔البتہ  جائز اشیاء   کی اسمگلنگ سے جو  نفع  حاصل  ہو گا ، وہ حرام نہیں ہو گا۔فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144212201847

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں