بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صلوۃ التسبیح کی چاروں رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے بعد قراءت کا حکم


سوال

کیا صلاۃ  التسبیح  کی چاروں رکعت میں کوئی بھی سورت پڑھنا ضروری ہے یا پھر پہلی دو رکعت میں سورت فاتحہ کے بعد؟

جواب

بصورتِ  مسئولہ  صلاۃ  التسبیح  ایک  نفل نماز  ہے جس کی فضیلت عام نفل نماز سے کہیں زیادہ ہے، تاہم دیگر نوافل کی طرح اس نماز میں بھی  چاروں رکعتوں میں سورۂ  فاتحہ کے بعد  قراءت ( یعنی کوئی سورت  ملانا، یا تین چھوٹی آیتیں ملانا، یا ایک بڑی آیت ملانا) واجب ہے۔

فتاوی عالمگیری  (الفتاوى الهندية )  میں ہے:

"و تجب قراءة الفاتحة و ضمّ السورة أو ما يقوم مقامها من ثلاث آيات قصار أو آية طويلة في الأوليين بعد الفاتحة، كذا في النهر الفائق، و في جميع ركعات النفل و الوتر، هكذا في البحر الرائق." 

(كتاب الصلوة، الباب الرابع فى صفة الصلوة، الفصل الثانى فى واجبات الصلوة، ج:1، ص:71، ط:مكتبه رشيديه)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144208200867

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں