کیا صلاۃ التسبیح کی چاروں رکعت میں کوئی بھی سورت پڑھنا ضروری ہے یا پھر پہلی دو رکعت میں سورت فاتحہ کے بعد؟
بصورتِ مسئولہ صلاۃ التسبیح ایک نفل نماز ہے جس کی فضیلت عام نفل نماز سے کہیں زیادہ ہے، تاہم دیگر نوافل کی طرح اس نماز میں بھی چاروں رکعتوں میں سورۂ فاتحہ کے بعد قراءت ( یعنی کوئی سورت ملانا، یا تین چھوٹی آیتیں ملانا، یا ایک بڑی آیت ملانا) واجب ہے۔
فتاوی عالمگیری (الفتاوى الهندية ) میں ہے:
"و تجب قراءة الفاتحة و ضمّ السورة أو ما يقوم مقامها من ثلاث آيات قصار أو آية طويلة في الأوليين بعد الفاتحة، كذا في النهر الفائق، و في جميع ركعات النفل و الوتر، هكذا في البحر الرائق."
(كتاب الصلوة، الباب الرابع فى صفة الصلوة، الفصل الثانى فى واجبات الصلوة، ج:1، ص:71، ط:مكتبه رشيديه)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144208200867
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن