بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 محرم 1447ھ 04 جولائی 2025 ء

دارالافتاء

 

سلام میں پہل کرنے والے سے کون مراد ہے؟


سوال

حدیث میں آیا ہے کہ سلام میں پہل کرنی چاہیے۔ کیا اس حدیث کا مطلب صرف ملاقات کے وقت سلام میں پہل کرنا ہے یا راستے میں گزرتے ہوئے ہر شخص کو سلام میں پہل کرنا بھی ضروری ہے؟

جواب

از رُوئے حدیث  ملاقات کے وقت سلام میں پہل کرنے والےکے لئے فضیلت وارد ہے، پھر ملاقات چاہے راستہ میں ہے، تب بھی پہل کرنے والا فضیلت کا مستحق ہے، جیسا کہ مختلف احادیث میں مذکور ہے۔

سلام میں پہل کرنے والے سے متعلق مروی ہے:

"وعن أبي أمامة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن أولى الناس بالله من بدأ السلام» ".

(مشکوۃ المصابیح، کتاب الآداب، باب السلام، ج:3، ص:1318، ط:المکتب الاسلامی)

ترجمہ: حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں میں اللہ رب العزت کی رحمت کے قریب وہ شخص ہے جو سلام میں پہلے کرے۔

ملاقات کے وقت سلام میں پہل کرنے والے سے متعلق مروی ہے:

"عن أبي أمامة، قال: قيل يا رسول الله الرجلان يلتقيان أيهما يبدأ بالسلام؟ فقال: أولاهما بالله.هذا حديث حسن".

(سنن الترمذی، ابواب العلم، رقم الحدیث:2694، ج:4، ص:353، ط:دارالکتب العلمیۃ)

ترجمہ: حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ  سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: یارسول اللہ! جب دو آدمی ملاقات کریں تو ان میں سے کون سلام میں پہل کرے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں ارشاد فرمایا: جو ان دونوں میں اللہ کی رحمت کے سب سے زیادہ قریب ہے۔

"وعنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «يسلم الراكب على الماشي والماشي على القاعد والقليل على الكثير»".

(مشکوۃ المصابیح، کتاب الآداب، باب السلام، رقم الحدیث:4632،  ج:3، ص:1316، ط:المکتب الاسلامی)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص سواری پر ہو وہ پیدل چلنے والے کو سلام کرے پیدل چلنے والا بیٹھے ہوئے کو سلام کرے اور تھوڑے آدمی زیادہ تعداد والے آدمیوں کو سلام کریں۔

وعنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «يسلم الصغير على الكبير والمار على القاعد والقليل على الكثير»".

(مشکوۃ المصابیح، کتاب الآداب، باب السلام، رقم الحدیث:4633،  ج:3، ص:1316، ط:المکتب الاسلامی)

 اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا چھوٹا بڑے کو گزرنے والا بیٹھنے والے کو اور کم تعداد والے زیادہ تعداد والوں کو سلام کریں۔ 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144607101046

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں