جہری نماز میں تو امام کے پیچھے مقتدی ’’آمین‘‘ کہہ سکتا ہے، مطلب جب امام {ولا الضالین} کہے اور مقتدی سنے تو مقتدی ’’آمین‘‘کہے گا ، مگر جب سری نماز میں امام قراءت خفی طور پر کرے اور مقتدی قراءت نہ سنے تو مقتدی آمین کہے گا یا نہیں؟ مطلب سری نماز میں مقتدی آمین کس وقت کہے یا نہیں؟ اور اگر اس پر کوئی دلیل وغیرہ دی جائے۔ احناف مسلک کی ہو تو زیادہ بہتر ہو گا۔
مقتدی اگر سری نماز میں امام سے {ولا الضالین} نہ سنے تو ’’آمین‘‘ نہ کہے،اور سری نماز میں چوں کہ تلاوت سرًا کی جاتی ہے، لہذا مقتدی خاموش رہے گا اور اگر امام سے {ولا الضالین} سن لیا تو پھر بعض فقہاءکے نزدیک آمین کہنا چاہیے اور بعض کہتے ہیں کہ" آمین" نہیں کہے گا ؛ کیوں کہ امام کی یہ جہر بے محل ہے۔
"وإذا سمع المقتدي من الإمام {ولا الضالين} في صلاة المخافتة هل يؤمّن؟ قال بعضهم: نعم؛ لظاهر قوله عليه السلام: { إذا قال الإمام: ولا الضالين فقولوا: آمين} ولم يفصل، وقال بعضهم لا يؤمّن؛ لأن ذلك الجهر لغو فلا يتبع".
(الجوهرة النيرة: كتاب الصلاة، باب صفة الصلاة (1/ 52)، ط. المطبعة الخيرية، الطبعة الأولى: 1322هـ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144308101175
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن