بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

صرف سونا ہونے کی صورت میں زکات کب واجب ہوگی؟


سوال

میری بیوی کے پاس صرف سونا ہے، وہ بھی ساڑھے سات تولہ سے کم ہے اور چاندی یا کیش یا اور کوئی مال بالکل نہیں ہے،  تو کیا زکوۃ واجب ہوگی وضاحت فرمائیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل کی بیوی کی ملکیت میں  اگر صرف سونا ساڑھےسات تولے سےکم  ہے، اس کے علاوہ چاندی یا کیش یا کوئی اور مال نہیں ہے، تو اس پر زکات واجب نہیں ہے۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

"و قيمة العرض للتجارة تضم إلى الثمنين؛لأن الكل للتجارة وضعا و جعلا و يضم الذهب إلى الفضة و عكسه بجامع الثمنية قيمة."

(كتاب الزكات، باب زكات المال، ج:٢، ص:٢٠٣، ط:سعيد)

مبسوط سرخسی میں ہے:

"(قال:) والحلي عندنا نصاب للزكاة سواء كان للرجال أو للنساء مصوغا صياغة تحل أو لا تحلوإن كان له عشرة مثاقيل ذهب ومائة درهم ضم أحدهما إلى الآخر في تكميل النصاب عندنا."

(كتاب الزكات، باب زكات المال، ج:2، ص:257، ط:دار الكتب العلمية بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144408102374

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں