بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

صرف ساڑھےباون تولہ چاندی کی قیمت پر زکات کا حکم


سوال

 اگر کسی کے پاس صرف ساڑھے باون تولے چاندی کی قیمت ہو اور سونا ایک گرام بھی نہ ہو ،تو اس پر زکات فرض ہے کہ نہیں ؟

جواب

جس کےپاس  صرف ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت ہواور اس کے علاوہ اموال زکات میں سے کچھ بھی نہ ہو ، تب  بھی حسب شرائط  سال گزرنے کےبعد اِس شخص پر زکات واجب ہوگی۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(نصاب الذهب عشرون مثقالا والفضة مائتا درهم كل عشرة) دراهم (وزن سبعة مثاقيل)."

(كتاب الزكاة، ‌‌باب زكاة المال، 295/2، ط:سعید)

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"تجب في كل مائتي درهم خمسة دراهم."

(كتاب الزكاة، الباب الثالث في زكاة الذهب والفضة والعروض، 178/1، ط:دار الفکر)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144509101757

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں