اگر کسی کے پاس صرف ساڑھے باون تولے چاندی کی قیمت ہو اور سونا ایک گرام بھی نہ ہو ،تو اس پر زکات فرض ہے کہ نہیں ؟
جس کےپاس صرف ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت ہواور اس کے علاوہ اموال زکات میں سے کچھ بھی نہ ہو ، تب بھی حسب شرائط سال گزرنے کےبعد اِس شخص پر زکات واجب ہوگی۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"(نصاب الذهب عشرون مثقالا والفضة مائتا درهم كل عشرة) دراهم (وزن سبعة مثاقيل)."
(كتاب الزكاة، باب زكاة المال، 295/2، ط:سعید)
فتاویٰ ہندیہ میں ہے:
"تجب في كل مائتي درهم خمسة دراهم."
(كتاب الزكاة، الباب الثالث في زكاة الذهب والفضة والعروض، 178/1، ط:دار الفکر)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144509101757
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن