میرے پاس 70 ہزار روپے ہیں ،اِس پر زکات ہے یا نہیں؟
فی زمانہ پاکستان میں صرف 70 ہزار روپے پہ زکات نہیں ہے،البتہ اگر اِس کے ساتھ کچھ سونا یا چاندی یا مالِ تجارت بھی ہے،جس کی وجہ سے کل مالیت ساڑھےباون تولہ چاندی کی قیمت کو پہنچ جائے ،تو پھر اِس پر سال گزرنے کے بعد زکات آئےگی۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"(وسببه) أي سبب افتراضها (ملك نصاب حولي) نسبة للحول لحولانه عليه (تام) بالرفع صفة ملك، خرج مال المكاتب."
(كتاب الزكاة، 256/2، ط:سعید)
فتاویٰ ہندیہ میں ہے:
"وتضم قيمة العروض إلى الثمنين والذهب إلى الفضة قيمة كذا في الكنز."
(كتاب الزكاة، الباب الثالث في زكاة الذهب والفضة والعروض، 178/1، دار الفكر)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144509101680
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن