بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سر پر پیاز اور لہسن لگا ہونے کی حالت میں گھر میں تہجد کی نماز پڑھنا


سوال

مجھے گنج پن کا مسئلہ ہے ،میں اس کے لیے رات کو سوتے وقت لہسن ،پیاز اور سرمہ کو مکس کر کے سر پر لگاتا ہوں اور سو جاتا ہوں، کیا اگر تہجد میں آنکھ کھل جائے تو وضو کر کے تہجد پڑھ سکتا ہوں  یا اس کے لیے نہانا ضروری ہے ؟

جواب

نماز کی صحت کے لیے ضروری ہے کہ نمازی کا جسم  ہر قسم کی نجاست سے پاک ہو، جسم پر کوئی نجاست نہ لگی ہو،  نیز جسم پر ایسی تہہ دار چیز نہ لگی ہو جو وضو یا غسل میں پانی کے جسم تک پہنچنے سے مانع ہو، لہٰذا اگر نمازی کا جسم نجاست سے  پاک ہو اور  کوئی پاک چیز لگی ہو تو ایسی اشیاء کا جسم پر لگا ہونا نماز کے لیے مانع نہیں ہے،  (بشرطیکہ وضو یا غسل میں جسم تک پانی پہنچنے سے مانع نہ ہو)، اُس کے ساتھ نماز پڑھی جا سکتی ہے۔

لیکن یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ نمازی بحالتِ نماز اللہ تعالیٰ سے سرگوشی کرتاہے اور اللہ تعالیٰ کے در بار میں ایسی حالت  میں حاضر ہونا ممنوع ہے جس حالت میں  معزز مجمع یا مجلس میں حاضر ہونے میں ناگواری ہوتی ہو یا اس کو باعثِ عیب و عار سمجھا جاتا ہو ، اس لیے کوشش کرنی چاہیے کہ نماز  سے پہلے  اپنی  حالت کو بہتر بنا لیا جائے، پھر  پیاز اور لہسن میں ایک خاص مہک/ بو  ہوتی ہے جس کی وجہ سے اس کو کھانے کے بعد مسجد آنے سے منع کیا گیا ہے؛  اس لیے گھر میں تہجد کی نماز پڑھنے سے پہلے   اسے زائل کر لینا  بہتر ہے۔

عمدة القاري شرح صحيح البخاري (9/ 452، بترقيم الشاملة آليا):

"قلت: العلة أذى الملائكة و أذى المسلمين، فيختص النهي بالمساجد و ما في معناها، و لايختص بمسجده بل المساجد كلها سواء عملًا برواية مساجدنا بالجمع."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206201015

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں