مفتی صاحب ایک کمپنی کے بارے میں آپ کی راہ نمائی ضرورت تھی، جس کا نام سائینو ٹرانس (sinotrans/sino)ہے،اس کمپنی کی جو معلومات ملی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔
(1):اس کمپنی کا اصل کاروبار چائنہ میں ہےاور چائنہ کے بھی نو شہروں میں اس کے کام کے مراکز اور سروسز مہیا ہیں ،اس کا کام کسی بھی طالب تک اشیاء استعمال کی ترسیل ہے ۔اس کام کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ مثلاً: ایک شخص چائنہ کے شہر شنگھائی میں رہتا ہے، اس کو ایک کلو گھی کی ضرورت ہے ،وہ کمپنی کی ایپ پر اپنا آرڈر بک کروائے گاتو اس کمپنی کا ایجنٹ جو پاکستان یا چائنہ یا دنیا کے کسی بھی ملک سے اس کےآرڈر کی تصدیق کرے گا تو اس ایجنٹ کی تصدیق کے بعد کمپنی کا کوئی ملازم جو چائنہ میں موجود ہے، وہ شنگھائی شہر میں اس شخص تک مطلوبہ چیزکو پہنچا دے گااور یہ ایجنٹ نے جو تصدیق کی ہے پاکستان ،چائنہ یا دنیا کے کسی ملک سے، اس کو اس آرڈر کی تصدیق کے پیسے ملتے ہیں اور ایک ایجنٹ روزانہ صرف دو آرڈر کو کلک کرسکتا ہے،اس کے اس کو پیسے ملتے ہیں۔
(2):اس کمپنی میں بطور ایجنٹ شامل ہونے کی شرائط یہ ہے جن نو شہروں میں اس کمپنی کا کام ہے ،کسی بھی شہر میں ایجنٹ(آرڈر کی تصدیق کرنےوالا)بننے کے لیے کمپنی نے کچھ فیس رکھی ہے جو بطور ایڈوانس سکیورٹی کے ہے اور یہ فیس سال بعد واپس کردی جاتی ہے پورا سال کام کرنے کی وجہ سے، کمپنی کواعتماد ہوجاتا ہےجس کی وجہ سے سکیورٹی کی ضرورت نہیں رہتی،جیسے شنگھائی کی فیس (3200) بتیس سو روپے ہےاور زیجنگ کی فیس اڑسٹھ سو (6800) روپے، جس شہر کی فیس جتنی زیادہ ہے اس میں آرڈر کی تصدیق پر پیسے بطور نفع کے زیادہ ملتے ہیں مثلاً: شنگھائی میں کام کا ایجنٹ بننے والا ایک کلک کی تصدیق پر ایک سو تیس(130)نفع کماتا ہے اور زیجنگ والا ایک کلک کی تصدیق پر دوسو ساٹھ(260)روپے کماتاہے۔نیز ایک سال سے قبل اگر معاہدہ ختم کمپنی کرے یا ایجنٹ تو کرسکتا ہے اور پندرہ دن کے اندر اس کے بطور سکیورٹی جمع کروائے پیسے واپس مل جائیں گے۔
(2)اس کمپنی میں نیٹ ورک مارکیٹنگ کے طرز پر ایک کام یہ ہے کہ اگر اس میں آپ مزید افراد کو شامل کریں تو شامل کرسکتے ہیں،یہ مزید افراد کا شامل کرنا اختیاری ہےلیکن اس پر درج ذیل مراعات ملتی ہیں: (1)اگر پانچ بندے مزیدشامل کئے تو پہلی بار پندرہ سو روپیہ(1500)بطور انعام ملے گا،اس کے ساتھ ان پانچ بندوں کی کمائی کا دس فیصد بھی ملے گا۔مثلا ً:ان پانچ بندوں میں سے ہر ایک کو اگر روزانہ ایک سو تیس ملتے ہیں تو ہر ایک کے تیرہ روپے اس پہلے بندے کو جس نے ان کو شامل کیا اس کو ملیں گے۔ (2):اگربارہ بندے شامل کئے تو مستقل ہرماہ چھ ہزار تنخواہ ملے گی ،نیز ان بارہ کا دس فیصد نفع بھی ملے گا ،اس کے ساتھ کمپنی کی طرف سے چار قسطوں میں ایک لاکھ روپیہ ملے گا ،جس میں کمپنی کی تشہیر کا ایک پروگرام کروانا ہوگا ،جس میں مرد عورت سب شامل ہوسکتےہیں،یہ صورت اختیاری ہے، ایجنٹ اختیار کرناچاہے تو ٹھیک ورنہ کمپنی کی طرف سے مجبور نہیں ہے۔ (3):اگر تیس بندے شامل کئے تو کمپنی کی طرف سے ماہانہ اسی ہزار سے ڈیڑھ لاکھ تک تنخواہ ملے گی ،ایک چائنہ کا وزٹ ویزہ فری ہوگا،اس کے ساتھ شامل کردہ لوگوں کی کمائی کا روزانہ کی بنیاد پر دس فیصد اس شخص کو ملے گا، یہ صورت اختیاری ہے، ایجنٹ اختیار کرناچاہے تو ٹھیک ورنہ کمپنی کی طرف سے مجبور نہیں ہے، نیز ان تمام صورتوں میں اگر اس نے جن لوگوں کو شامل کیا وہ مزید لوگوں کو شامل کرتے ہیں تو ان سب لوگوں کی کمائی کا اس پہلے بندے کو نصف فائدہ ہوگا ،مثلاً: زید نے عمرو کو شامل کیا،عمرو نے بکر کو شامل کیااور بکر نے خالد کو تو اگر خالد کو ایک سو تیس ملے گا تو اس کا دس فیصد یعنی تیرہ روپے بکر کو مل جائیں گے،تیرہ کا نصف چھ روپے بکر ملیں گے اور دو روپے عمرو کو اور ایک روپیہ خالد کو بھی ملے گا،اس کی وجہ یہ ہے کمپنی نے کام کرنے والوں میں کیٹگری سسٹم بنایا ہے۔مثلا ً:زید نے عمرو کو شامل کیااور عمرو نے بکر کو اور بکر نے خالد کو تو عمرو Aگریڈ ہے،بکر Bگریڈ ہےاور خالدC گریڈ ہےتو بکر خالد کا افسر ہے بغیر واسطہ کےاوریہ خالد کے مسائل کو حل کرے گا،اگر اس سے حل نہ ہوا تو عمرو جو بکر کا افسر ہے وہ اس مسئلہ کو حل کرے گا۔اگر اس سے بھی نہ ہو تو زید یہ مسئلہ حل کرے گا۔اگر اس سے بھی نہ ہو تو پھر اس بندے کو کمپنی سے رابطہ کرواکر مسئلہ حل کروائےگا۔
(3):اس کمپنی میں اس ایجنٹ کے کام سے ہٹ کر ایک مزید شعبہ ہے جس میں اگر کوئی شخص ایک ہزار روپیہ جمع کرائے تو تین دن بعد تیرہ سو ملے گا۔یعنی تین سو نفع،ہرروز کا ایک سو روپیہ نفع ملے گا۔اگر تیرہ سو جمع کرائےگا تو سولہ سو روپیہ نفع ملے گا۔ مذکورہ تمام تر تفصیلات وہ ہیں جو کمپنی یا کمپنی میں کام کرنے والوں کی طرف سے ملی ہیں۔ان کے ساتھ کمپنی کا ایک پہلو مزید بھی ہے جو اس کمپنی کے کاروبار کو مشکوک بناتا ہے کہ یہ کہیں فراڈ نہ ہو اور کمپنی کے حضرات اس کو ذکر کرنے سے گریزکریز کرتے ہیں ۔وہ یہ کہ اس کمپنی کا مطمع نظر اپنے ایجنٹ کی تعداد میں اضافہ کرنا ہےنہ کہ گاہگوں میں۔وہ اس طرح کہ کمپنی ایجنٹ کی زیادتی کے لیے غیرمعدود اشتہاربازی کرتی ہے اور اپنی کمپنی میں ہر شخص کو آنے کا موقع فراہم کرتی ہے کسی پر کوئی پابندی نہیں لگاتی۔حالاں کہ کاروبار میں تو اس کا الٹ معاملہ ہوتا ہے۔دوسری بات یہ ہے ایک ایجنٹ صرف دوآرڈر کی تصدیق کا اہل ہے اس سے زیاد کا نہیں اگر یہ کمپنی واقعی کاروبار میں سنجیدہ ہے تو یہ کم بندوں سے زیادہ کام لیتی نہ کہ زیادہ بندے رکھ کر ان سے اتنا محدود کے نہ ہونے کے برابرکام لیا جائے۔نیز اس کمپنی کی کوئی ایسی چیز نہیں جس کی یہ تشہیر کرے یا اپنے مصنوعات کی تشہیر میں اپنے ایجنٹوں کو استعمال کرے۔تاکہ اس کی مصنوعات دوسرے ممالک میں بھی بک سکیں لیکن ایجنٹ دوسرے ملک سے وہ بھی جزو وقتی اور محدودکاروائی کے درکار ہیں ۔
صورت ِ مسئولہ میں سائینو ٹرانس کمپنی میں ممبر شب حاصل کرنا اور اس میں کام کرنا درج ذیل وجوہات کی بناء پر شرعاً جائز نہیں ہے :
لہذا مذکورہ کمپنی کا ممبر بننا اور اس میں کام کرنا شرعاً جائز نہیں ہے ،اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔
حدیث میں ہے :
"عن سعيد بن عمير الأنصاري قال: سئل رسول الله - صلى الله عليه وسلم - أيُّ الكسب أطيب؟قال: "عمل الرجل بيده، وكلّ بيعٍ مبرورٍ".
(شعب الإیمان،باب التوکل بالله عزوجل ،ج:2،ص:434،مکتبة الرشد)
الکاشف عن حقائق السنن میں ہے :
"قوله: (مبرور) أي مقبول في الشرع بأن لا يكون فاسدًا، أو عند الله بأن يكون مثابًا به".
(کتاب البيوع،باب الکسب وطلب الحلال،ج:7،ص:2112،مکتبة نزار)
فتاوی شامی میں ہے :
"والأجرة إنما تكون في مقابلة العمل".
(باب المهر،ج:3،ص:156،سعید)
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"أما تفسيرها شرعا فهي عبارة عن عقد على الشركة في الربح بمال من أحد الجانبين والعمل من الجانب الآخر۔۔۔۔۔(ومنها) أن يكون نصيب المضارب من الربح معلوما على وجه لا تنقطع به الشركة في الربح كذا في المحيط. فإن قال على أن لك من الربح مائة درهم أو شرط مع النصف أو الثلث عشرة دراهم لا تصح المضاربة كذا في محيط السرخسي."
(کتاب المضاربة،الباب الأول في تفسير المضاربة،ج:4،ص:287،دارالفکر)
در مختار میں ہے :
"(وكون الربح بينهما شائعا) فلو عين قدرا فسدت."
(کتاب المضاربة،ج:5،ص:648،سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144604102493
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن