بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سماک نام رکھنا اور نام سے پہلے محمد لکھنا


سوال

محمد سماک نام رکھنا درست ہے؟اگر نام میں پہلے محمد لگاتے ہیں تو اکثر لوگ محمد سے نہیں پکارتے ، کیا صرف سماک پکارنا درست ہوگا؟  اس سے شخصیت پر منفی اثرات تو نہیں آئیں گے؟  بیٹے کا نام محمد سماک رکھنا چاہتا ہوں، لیکن اندازہ ہے کہ پکارنے میں صرف سماک ہی آئے گا اور محمد نام کے اثرات سے بچہ محروم نہ ہوجائے؟ 

جواب

محمد سماک رکھنا درست ہے،سماک ایک صحابی کا نام ہے،باعث خیر وبرکت ہے،لہذا محض سماک نام پکارنے سے بھی کوئی منفی اثرات نہیں آئیں گے۔باقی ہمارے معاشرے میں عمومًا لوگ اصل نام سے پہلےتبرکا محمد لکھتے ہیں،اور لفظ محمد کے ساتھ اپنے نام کو پکارنا پسند کرتے ہیں جو کہ مستحسن امر ہے،اسی خیال سے کبھی لوگ لفظ محمد کے بغیر بھی نام پکار لیتے ہیں،اس بنیاد پر محمد نام کی برکت سے بچہ محروم نہ ہوگا۔اگر اصل نام ہی  لفظ محمد کے ساتھ مرکب نام رکھنا مقصود ہے،توناقص نام (صرف سماک نام )پکارنے پر لوگوں کو توجہ دلائی جاسکتی ہے۔باقی کسی کے ناقص نام پکارنے سے بچہ کی شخصیت پر کچھ فرق نہیں پڑےگا۔

الکنی والاسماء میں ہے:

"عن هشام بن عروة، عن أبيه قال: قال الزبير: عرض رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم أحد سيفا في يده فقال: «من يأخذ هذا بحقه» فقام أبو دجانة سماك بن خرشة وقال: أنا. قال: «لا تقتل به مسلما ولا تفر به من كافر»."

(ج1،ص208،ط؛دار ابن حزم)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507100784

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں