بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سیکیورٹی ڈپازٹ کاحکم


سوال

ہم پٹرول ڈیزل ماہانہ ادھار پر دیتے ہیں ، اس ادھار مال دینے کی شرائط میں شامل ہے: نمبر1: سیکیورٹی ڈپازٹ نمبر2 :ایک فیصد یا دو فیصد بلنگ چارجز۔ ڈپازٹ اس لئے کہ ادھار مال لینے والا ، ادھار لےکر غائب نہ ہوجائے۔ بلنگ چارجز اسلئے کہ بعض اخراجات ہوتے ہیں ادھار اکاؤنٹ ہولڈر کو سروس دینے میں - سلپ بک ، روزانہ کی بنیاد پر ادھار اکاؤنٹ والوں کا حساب مینٹین رکھنا ، ماہانہ بلنگ ، بل کو بذریعہ کورئیر کمپنی اکاؤنٹ ہولڈر کے ایڈریس پر پہنچانا۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہماری طرف سے سیکیورٹی ڈپازٹ رکھنا اور ایک یا دو فیصد بلنگ چارجز چارج کرنا جائز ہے یا نہیں ؟ 

جواب

صورت مسؤلہ میں سیکورٹی ڈپازٹ رہن  کےحکم میں ہے، اس لیے یہ  جائزہے،  اسی طرح ایک دوفیصد بلنگ چارجز جو کہ  سائل بیان کردہ ا خراجات کی وجہ سے لیتاہے وہ بھی  جائزہے ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:ّ

"(الباب السابع في تسليم الرهن عند قبض المال) قال محمد - رحمه الله تعالى - في الزيادات: رجل رهن من آخر جارية تساوي ألف درهم بألف درهم فجاء المرتهن يطلب دينه فأبى الراهن ذلك حتى يحضر المرتهن الجارية، والراهن والمرتهن في مصرهما أنه يؤمر المرتهن بإحضار الجارية أولا، ولو لقيه في غير المصر الذي رهنه فيه، وطالب بقضاء الدين، وأبى الراهن ذلك حتى يحضر الرهن أجبر الراهن على قضاء الدين، ولا يؤمر المرتهن بإحضار الرهن سواء كان الرهن شيئا له حمل ومؤنة أو لا."

(كتاب الرهن ،الباب السابع في تسليم الرهن عند قبض المال ،ج،5،ص،460،ط،دارالفکربیروت)

شرح المجلة لرستم بازمیں ہے:

"الغرم بالغنم،یعنی ان من ینال نفع شئی یتحمل ضررہ."

(المقالة الثانية في بياان قواعد الكلية،المادة ٨٧،ج،١،ص48،ط،فاروقیة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144410100992

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں