بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیرونِ ملک جزیرے پر کام کرنے والے کے لیے سحری کے اوقات


سوال

ہم بحری جہاز پر کام کرتے ہیں تو ہم جب مختلف جگہوں پر جاتے ہیں اور نماز کا ٹائم ہوتا ہے تو ہم۔net کے ذریعے نماز کے اوقات معلوم کرتے ہیں اور نماز پڑھتے ہیں ،ابھی رمضان آیا اور ہم نے معلوم کرنا تھا سحری  کا ٹائم کہ کس وقت سحری کا ٹائم ختم ہوتا ہے اور صبح کا ٹائم شروع ہوتا ہے تو ہم نے مختلف  مساجد کے یہاں ٹائم ٹیبل منگوائے تو اس میں مختلف ٹائم ہے، یعنی کسی نے طلوع ِ آفتاب سے ایک  گھنٹہ اور چالیس منٹ ،کسی نے ایک گھنٹہ پچاس منٹ اور کسی نے دو گھنٹے بیس منٹ پہلے سحری بند کرنے کا ٹائم دیا ہے ۔تو میں نے عشاء کے بارے میں سنا تھا کہ اس میں اختلاف ہے کہ کب داخل ہوتا ہے مغرب کے بعد، لیکن صبح کے بارے میں نہیں سنا ہے تو آیا اس میں بھی اختلاف ہے ؟اور ہمارے  لیے کیا حکم ہے؟  اور مفتی صاحب ہم ابھی uk کا ایک sea پورٹ  ہے Dover اس میں کھڑے  ہیں اور پورا رمضان ادھر ہوں گے یہ کرونا وائرس کی وجہ سے !

جواب

اہلِ  علم کا اتفاق ہے کہ فجر کا وقت صبحِ  صادق کے تحقق  کے ساتھ ہوتا ہے اور صبحِ  صادق اس سفیدی کو کہا جاتا ہے جو مشرق کی جانب، سورج نکلنے سے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے پہلے آسمان کے کنارے پر چوڑائی میں یعنی شمالاً و جنوباً دکھائی دیتی ہے، اور جلد ہی پورے آسمان پر پھیل جائے، اس سے فجر کا وقت شروع ہوتا ہے، اور رزوہ رکھنے والوں پر کھانا پینا حرام ہوجاتا ہے۔

مختلف ممالک اور مختلف علاقوں میں سحری کے وقت کے ختم اور صبح صادق کے آغاز میں فرق ہوسکتا ہے، مگر ایک ہی علاقہ میں اتنا زیادہ فرق جیساکہ آپ نے لکھا ہے،  ممکن نہیں ہے۔صبح صادق اور طلوع کے درمیان عموماً سواگھنٹہ کا فرق علماء نے لکھا ہے۔البتہ اہلِ علم کے درمیان اس بارے میں اختلاف ہے کہ آیا صبح صادق سورج کے 18 درجہ زیر افق ہونے پر ہوتا ہے یا 15 درجہ زیر افق ہونے پر ہوتا ہے؟ جمہور  محققین علماءِ  کرام بالخصوص پاکستان کے  پائے  کے علماءِ کرام جن میں سرِ  فہرست محدث العصر حضرت مولانا سید محمد یوسف بنوری رحمہ اللہ اور مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع عثمانی صاحب رحمہ و دیگر کی رائے یہ ہے کہ صبحِ  صادق کا وقت 18درجہ زیرِ  افق کے مطابق ہے،  سورج کے 18 درجہ زیرِ  افق پر صبح صادق ہونے  والے جمہور کے قول کے مطابق مجموعی وقت گھنٹوں اور منٹوں کے اعتبار سے طلوعِ آفتاب سے قبل ایک گھنٹہ بیس منٹ سے ایک گھنٹہ اڑتیس منٹ تک ہوتا ہے، جو مختلف موسم و ایام میں بدلتا رہتا ہے، ہر وقت  یک  ساں  نہیں رہتا۔

مفتی اعظم ہند مفتی کفایت اللہ صاحب رحمہ اللہ نے بھی  18 درجہ زیر افق والے قول کو اختیار فرمایا ہے، جیساکہ کفایت المفتی میں ہے:

’’یہ وقفہ ہمیشہ یک ساں نہیں رہتا ، ماہ بماہ یعنی تھوڑے تھوڑے دن میں اس میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے، مگر یہ وقفہ ایک گھنٹہ اڑتیس منٹ سے کبھی زیادہ نہیں ہوتا اور ایک گھنٹہ اکیس منٹ سے کبھی کم نہیں ہوتا، جون کے مہینے میں وہ سب سے زائد یعنی ایک گھنٹہ اڑتیس منٹ کا ہوتا ہے، اور ستمبر میں سب سے کم یعنی ایک گھنٹہ اکیس منٹ کا ہوتا ہے۔‘‘

( کتاب الصلاۃ، ٣ / ٧٢، ط: دار الاشاعت)

لہذا صورتِ  مسئولہ میں صبح صادق کے حوالہ سے جمہور کے قول ( 18 درجہ زیر افق) والے قول کے مطابق سحری ختم کرنی چاہیے، اس وقت کے بعد ہرگز کھانا پینا جاری نہیں رکھنے کی شرعًا اجازت نہیں ہے۔

آپ جس مقام پر اس وقت رہائش پذیر ہیں اگر وہاں قریب میں مسجد موجود ہو اور وہاں کی اذان وقت کے مطابق ہوتی ہو تو اس کے مطابق سحری اور افطاری کرلیا کریں ۔ اور ایک صورت یہ ہے کہ  آپ University of Islamic Sciences, Karachi (جو ہماری جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی کا مرتب کردہ ہے) یا  Islamic society of Noth America  کا حنفی معیار  منتخب کر کے  اس کے مطابق  سحری کرلیا کریں ۔

ہماری ویب سائٹ کے سرورق پر موجود اوقاتِ نماز کے سیکشن میں اپنا مطلوبہ ملک اور شہر لکھ کر حنفی فقہ کے مطابق وقت منتخب کرلیں،  اس سے بھی آپ کو صبح صادق کے آغاز کا معلوم ہوجائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200040

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں