بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شرک کے بارے میں معلوم نہ ہو اور گیم میں شرکیہ عمل کر لیا تو کیا حکم ہے؟


سوال

اگر بچوں یا بڑوں کو شرک کے بارے میں معلوم نہ ہو اور پب جی کو بس ایک گیم سمجھ کر کھیل لیا تو ان کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جن بچوں یا بڑوں نے اختیاری طور پر گیم میں موجود پلیئر کو بت کے سامنے جھکایا ہو، اس کی وجہ سے وہ دائرۂ اسلام سے خارج ہوجائیں گے۔ ان پر تجدید ایمان لازم ہے۔ شادی شدہ ہونے کی صورت میں تجدید نکاح بھی لازم ہے۔  شرک کے بارے میں معلوم نہ ہونے کے باوجود شرکیہ عمل سے کفر ہی لازم آتا ہے۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (1 / 164):

"ألا ترى أنه يقول: (فأبواه يهودانه) ، في حكم الدنيا، فهو مع وجود الإيمان الفطري فيه محكوم له بحكم أبويه الكافرين".

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144202201264

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں