شریم نام رکھنا کیسا ہے؟
لغو ی معنی کے لحاظ سے "شریم" کامعنی "کٹی ہوئی ناک" یا "کٹے کان والا " ہے، نیز "شارم" چیرنے والے تیر کو کہتے ہیں، اس مناسبت سے ایک معنی چیرنے والا بھی ہوسکتاہے، بہتر یہ ہے کہ انبیاءِ کرام علیہم السلام، صحابۂ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین اور اولیاءِ عظام رحمہم اللہ میں سے کسی کےنام پر بچے کانام رکھا جائے ۔
واضح رہے کہ "شریم" عرب کے ایک قبیلہ کا نام ہے، اس لیے عرب میں اس قبیلے کی طرف نسبت کرتے ہوئے بعض ناموں کے آخر میں یہ لکھا جاتاہے۔
المعجم الوسیط میں ہے:
"(شرم)الشيء شرما شقه من جانبه يقال شرم أنفه وشرم أذنه قطع من أعلاها شيئا يسيرا فهو مشروم وشريم وله من ماله أعطاه قليلا."
(باب الشین ،ج: 1، ص: 480، ط: دار الدعوۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144406101679
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن