بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

(Wine vinegar) شراب کا سرکہ استعمال کرنے کا حکم


سوال

(Wine vinegar) شراب کا سرکہ کھانے میں استعمال کیا جا سکتا ہے؟ 

جواب

واضح رہے کسی بھی ناپاک اور حرام چیز کی ماہیت تبدیل ہونے کے بعد  (یعنی کسی چیز کے اپنی حقیقت وماہیت چھوڑ کر  دوسری حقیقت وماہیت میں بدل جانے سے)   ناپاک چیز   پاک اور حرام چیز حلال بن جاتی ہے، لہذا تبدیلی ماہیت کے بعد حلت اور طہارت کے حکم میں نجس (جو  چیز اپنے آپ نجس ہو) اور متنجس ( جو چیز کوئی اور ناپاک چیز پڑنے کی وجہ سے ناپاک ہوگئی ہو) دونوں چیزیں برابر ہوجاتی ہے۔

بصورتِ مسئولہwine vinegar (شراب سے بنا ہوا سرکہ، سرکہ بن جانے کے بعد) پاک اور حلال ہے، لہذا مذکورہ سرکہ کا استعمال کرنا جائز ہے۔

فتاوی عالمگیری (الفتاوى الهندية ) میں ہے:

"وَالْخَمْرُ  إذَا تَخَلَّلَ بِنَفْسِهِ أَمَّا إذَا خَلَّلَهُ بِعِلَاجٍ بِالْمِلْحِ أَوْ بِغَيْرِهِ يَحِلُّ عِنْدَنَا الْكُلُّ فِي شَرْحِ الطَّحَاوِيِّ."

(كتاب الأشربة، الباب الأول في تفسي الأشربة، ج:5، ص:410، مكتبه رشيديه) 

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144206200344

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں