بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کی بہن کو زکاۃ دینا


سوال

میری اہلیہ پر زکات واجب ہے اور وہ ادا  بھی  کر رہی ہے، مگر میری بڑی بہن ہے جس کے 4بچے ہیں اور اس کا شوہر بھی کام کرتا ہے، مگر اس کے علاوہ اس کے پاس اپنا جو تھوڑا بہت سونا تھا، وہ شوہر نے گھر بنانے کے لیے بیچ  دیا ہے، مگر وہ نہیں بن سکا اور ابھی وہ لوگ اپنے رشتہ داروں کے گھر میں رہ رہے ہیں تو  کیا میری اہلیہ میری بڑی بہن کے ساتھ  زکات کے مال میں سے تعاون کر سکتی ہے یا نہیں؟

جواب

اگر سائل کی بہن (یا آپ کا بہنوئی) مستحقِ زکاۃ ہے تو آپ کی بیوی اپنی زکاۃ کی رقم سے آپ کی بہن (یا آپ کے بہنوئی) کی مدد کرسکتی ہے۔

مستحقِ زکاۃ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس کی ملکیت میں بنیادی ضرورت (راشن، استعمال کے کپڑے، برتن، فریج، واشنگ مشین، استعمال کا موبائل، ذاتی سواری، ذاتی رہائش گاہ، ماہانہ یوٹیلیٹی بل وغیرہ) سے زائد مال یا سامان، نصاب کے بقدر نہ ہو۔ اور نصاب سے مراد یہ ہے کہ اگر صرف سونا ہو، اس کے ساتھ نقد رقم یا کچھ بھی سامان نہ ہو تو ساڑھے سات تولہ ہو، اور اگر سونے کے ساتھ کوئی اور مال یا ضرورت سے زائد سامان ہو یا صرف چاندی یا صرف رقم ہو تو ساڑھے  باون تولہ چاندی کی مالیت کا اعتبار ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200678

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں