میرے شوہر نے مجھے بتائے بغیراسٹمپ پیپر پر مجھے تحریری ان الفاظ کے ساتھ طلاق دی ہےـ"ـ میں ہوش و حواس کے ساتھ اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہوں طلاق دیتا ہوں طلاق دیتا ہوں"، اس اسٹامپ پیپر پر میری والدہ سے دستخط لے لیے اور ان کو 28500 روپے دے دیےاور مجھے طلاق دینے کا کچھ نہیں بتایا، کیا اس سے طلاق واقع ہو گئی ہے؟
صورت مسئولہ میں سائلہ کے شوہر نے بغیر بتائے تحریری طور پر جن الفاظ کے ساتھ میں طلاق دی ہے کہ "ـ میں ہوش و حواس کے ساتھ اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں طلاق دیتا ہوں" تو اس سے سائلہ پر تین طلاقیں واقع ہو چکی ہیں، سائلہ شوہر پرحر مت مغلظہ کے ساتھ حرام ہو چکی ہے ،نکاح ختم ہوگیا ہے رجوع کی کوئی گنجائش نہیں اور نہ ہی دوبارہ نکاح ہو سکتا ہے۔
قرآن کریم میں ہے:
{فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِنْ بَعْدُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ} (البقرة: 230)
ترجمہ
:اگر بیوی کو تیسری طلاق دے دی تو جب وہ عورت دوسرے سے نکاح نہ کرلے اس وقت تک وہ پہلے خاوند کے لیے حلال نہ ہوگی۔ (بیان القرآن)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها كذا في الهداية."
(كتاب الطلاق، الباب السادس في الرجعة وفيما تحل به المطلقة وما يتصل به، فصل فيما تحل به المطلقة وما يتصل به: ج: 1 ، ص: 437، ط: دار الفكر بيروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144610100551
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن