بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کا بیوی اور گھر والوں کی طرف سے صدقہ کرنا


سوال

میں اپنے شوہر سے  کوئی پیسے نہیں لیتی، گھر کے سب خرچ وہ خود کردیتے ہیں، تو ضرورت نہیں ہوتی، میں کوئی جیب خرچ الگ سے نہیں لیتی، جو صدقہ وہ کرتے ہیں، تو کیا وہ میری طرف سے بھی ہوجاتا ہے؟ کیوں کہ میرے پاس الگ سے کوئی رقم نہیں ہوتی، اور وہ کہتے ہیں کہ ہم سب کی طرف سے کرتے ہیں!

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائلہ کے شوہر جب سب کی طرف سے صدقہ کرتے ہیں، تو صدقہ ان تمام افراد کی طرف سے شمار ہوگا، جن کی انہوں نے نیت کی ہوگی، پس سائلہ کی پاس اگر ذاتی نقدی موجود نہیں ہوتی، تو ایسی صورت میں بھی صدقہ کے ثواب میں وہ شریک رہے گی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200248

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں