بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کے خیال سے تسکین شہوت کی تدبیر اختیار کرنا


سوال

شوہر کا خیال لا کر شہوت پوری کرنا یعنی شوہر کا  ساتھ ذہن میں لاکر اس سے خیال میں صحبت کرنا گناہ ہے یا نہیں؟

شوہر کا خیال لاکر  صحبت کرنا سے مراد یہ ہے کہ شوہر کا خیال لا کر اس سے خیال اور تصور ہی میں جماع کرنا گناہ ہے یا نہیں؟اور اگر ساتھ ہی میں اپنے ہی ہاتھ کا استعمال کر کے ڈسچارج ہو جانا کیا یہ سب کرنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں  بیوی کا اپنے شوہر کو  یاد کرکے فرحت محسوس کرنااور   جماع کا خیال لا کر لذت محسوس کرنے میں شرعا کوئی قباحت نہیں،  البتہ شوہر کا خیال ذہن میں لاکر شہوت رانی کے لیے   انگلی یا مصنوعی آلہ  وغیرہ کا استعمال  کرنا ناجائز و حرام ہوگا، جس پر صدق دل سے توبہ  و استغفار کرنا لازم ہوگا۔

ملحوظ  رہے کہ شوہر کے ذمہ بیوی کے  حقوق  میں جہاں  اس کے نان ونفقہ  کی ذمہ داری داخل ہے، وہیں بیوی کی عفت وپاک دامنی کی حفاظت کرنا بھی داخل ہے، پس  تسکین شہوت کے حصول کے لیے بیوی کو بے راہ روی، اور ناجائز راستہ اختیار کرنے پر مجبور کرنا، اور شوہر کاحقوق زوجیت کی ادائیگی میں چار ماہ سے  زیادہ تاخیر کرنا ممنوع ہے۔

یہی وجہ ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے  اپنے لشکر کے سپاہیوں کی تشکیل مدت چار ماہ مقرر کردی تھی، اور چار ماہ میں گھر واپسی لازمی قرار دی تھی۔

رد المحتار على الدر المختار میں ہے:

"ويؤيد ذلك أن عمر - رضي الله تعالى عنه - لما سمع في الليل امرأة تقول:

فوالله لولا الله تخشى عواقبه

لزحزح من هذا السرير جوانبه.

فسأل عنها فإذا زوجها في الجهاد، فسأل بنته حفصة: كم تصبر المرأة عن الرجل: فقالت أربعة أشهر، فأمر أمراء الأجناد أن لا يتخلف المتزوج عن أهله أكثر منها، ولو لم يكن في هذه المدة زيادة مضارة بها لما شرع الله تعالى الفراق بالإيلاء فيها."

( كتاب النكاح، باب القسم بين الزوجات، ٣ / ٢٠٣، ط: دار الفكر )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405100033

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں