میری بہن کا انتقال ہوا ہے، جن کی کوئی اولاد نہیں تھی، ورثاء میں شوہر، ایک بھائی، اور چار بہنیں ہیں، مرحومہ کے والدین، دادا دادی، نانا نانی کا انتقال میری مرحومہ بہن سے پہلے ہی ہوچکا ہے۔
شریعت کی روشنی میں مرحومہ کا ترکہ کیسے تقسیم ہوگا؟
صورتِ مسئولہ میں مرحومہ کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کے اخراجات کی ادائیگی کے بعد، اگر مرحوم پر قرض ہو تو اسے ادا کرنے کے بعد، اگر مرحوم نے کوئی جائز صورت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد باقی کل ترکہ منقولہ و غیر منقولہ کو 12 حصوں میں تقسیم کرکے، 6 حصے مرحومہ کے شوہر کو، 2 حصے مرحومہ کے بھائی کو، اور ایک ایک حصہ مرحومہ کی ہر ایک بہن کو ملے گا۔
صورتِ تقسیم یہ ہے:
میت: 2 / 12
شوہر | بھائی | بہن | بہن | بہن | بہن |
1 | 1 | ||||
6 | 2 | 1 | 1 | 1 | 1 |
یعنی 100 روپے میں سے 50 روپے مرحومہ کے شوہر کو، 16 روپے 66 پیسے مرحومہ کے بھائی کو، 8 روپے 33 پیسے مرحومہ کی ہر ایک بہن کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144305100461
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن