میری بیوی گھریلو خاتون ہے، جس کے پاس 30 تولہ سونا ہے، میں تنخواہ دار شخص ہوں، اور مجھ پر ہاؤس لون 47 لاکھ ہے، جس کی میں ماہانہ قسطیں ادا کرتا ہوں، اس تمام صورتِ حال میں کیا ہم پر سونے کی زکات لازم ہوگی؟
صورتِ مسئولہ میں سونا چوں کہ سائل کی اہلیہ کی ملکیت میں ہے، اس وجہ سے سالانہ سونے کی زکوٰۃ ادا کرنا اسی کے ذمہ واجب ہے، پس اگر اس کے پاس نقدی موجود نہ ہو تو شوہر بیوی کی اجازت سے زکوٰۃ ادا کر سکتا ہے، تاہم شوہر بھی اگر ادا نہ کرے تو سونے میں ہی سے زکوٰۃ ادا کرنا واجب ہوگا، نیز شوہر پر جو قرضہ ہے، اس کا تعلق شوہر سے ہے، بیوی پر اس کے مملوکہ سونے کی زکوٰة کے وجوب یا عدم وجوب سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200212
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن