بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ربیع الاول 1446ھ 11 ستمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر ،تین بیٹے اور تین بیٹیوں کے درمیان میراث کی تقسیم


سوال

میری بیوی کا انتقال ہو ا ان کے ورثاء میں شوہر ،تین بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں اورمرحومہ بیوی کے والدین پہلے انتقال کرگئے ہیں تواس صورت میں  میراث کی تقسیم کیسے ہوگی ؟راہ نمائی فرمائیں۔

جواب

سائل کی بیوی مرحومہ کے ورثاء میں اگر شوہر  ،تین بیٹے اور تین بیٹیاں  ہیں اور مرحومہ بیوی کے والدین پہلے انتقال کرگئے ہیں ،تو اس صورت میں مرحومہ بیوی  کی میراث تقسیم کرنے کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلےاگر مرحومہ کے ذمہ کوئی قرض ہو تو کل مال سے ادا کرنے کے  بعد،اگر مرحومہ نے  کوئی جائز وصیت کی ہو تو قرض کی اد ائیگی کے بعدباقی  مال کے تہائی  حصہ میں سے  اسے  نا فذ کرنے کے بعد،  باقی تمام ترکہ    منقولہ و غیر  منقولہ کو36حصوں میں تقسیم کر کے9حصے مرحومہ  کے شوہر  کو ،6حصے مرحومہ کے ہر ایک بیٹے کو ،3حصے مرحومہ ہرایک کی بیٹی کو ملیں گے ۔

تقسیم  کی صورت یہ ہے:

میت:( بیوی)،مسئلہ :36/4

شوہر بیٹا بیٹا بیٹابیٹی بیٹی بیٹی 
13
9666333

یعنی سو روپے میں سے 25روپےمرحومہ  کے شوہر  کو ،16.333روپے مرحومہ کے ہر ایک بیٹے کو ،8.333روپے مرحومہ ہرایک کی بیٹی کو ملیں گے ۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144602102656

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں