بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 ذو القعدة 1445ھ 18 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہرکابیوی سےلیاہواقرض واپس کرناضروری ہے


سوال

میرےشوہرنےمجھ سےاتنےپیسےلیےمیرےزیورات بھی بیچےتاکہ اپناکاروبارکرسکے،اورمیرےوالدین سے بھی ادھارلیا،انہوں نے کبھی واپسی کانہیں کہا،لیکن وہ اکثراس بارےمیں بات کرتےہیں ،جب بھی میں نے اپنا پیسہ مانگا تو وہ ہمیشہ بہانہ بناتا ہے اور کہتا ہے کہ اس نے مجھ سے جو بھی چیز لی ہے اس کا وہ جوابدہ نہیں ہے۔ کیا ایسا ہے؟ کیا وہ مجھے میرے پیسے اور زیورات وغیرہ واپس کرنے کا ذمہ دار نہیں ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائلہ کےشوہرنےاس سےیااس کےوالدین سےجو رقم لی،یااس کےزیورات بیچ ڈالےتوان پیسوں اورزیورات کی ادائیگی اس پرلازم ہے،اس لیےکہ وہ قرض ہےاورقرض جب تک بندہ معاف نہ کرےمعاف نہیں ہوتا،اگردنیامیں ادانہ کیاتوقیامت والےدن اس کواداکرناہوگا،اوراس دن مقروض کی نیکیاں لےکرقرض خواہ کودی جائیں گی ،اگرمقروض کےپاس نیکیاں نہ ہوئیں توقرض دینےوالےکےگناہ قرضہ کےبقدرمقروض کےاعمال نامہ میں ڈال دیے جائیں گے۔

صحیح بخاری میں ہے:

 "حدثنا مسدد: حدثنا عبد الأعلى، عن معمر، عن همام بن منبه، أخي وهب بن منبه: أنه سمع أبا هريرة رضي الله عنه يقول:قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: (مطل الغني ظلم)."

ّ(باب مطل الغني ظلم،رقم الحديث:2270، ج:2،ص:845،ط:دارابن كثير)

مصنف عبدالرزاق میں ہے:

"اخبرنا معمر، عن قتادة، أو الحسن أو كليهما، قال: الظلم ثلاثة: ‌ظلم لا يغفر، وظلم لا يترك، وظلم يغفر، فأما الظلم الذي لا يغفر: فالشرك بالله، وأما الظلم الذي لا يترك: فظلم الناس بعضهم بعضا، وأما الظلم الذي يغفر: فظلم العبد نفسه فيما بينه وبين ربه."

(باب الذنوب،رقم الحديث:21340،ج:10،ص:234،ط:التاصيل الثانيه)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144509101388

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں