بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر پر بیوی کے علاج معالجہ کے خرچہ کا حکم


سوال

کیا شوہر پر بیوی کے علاج کا خرچ واجب ہے، جس طریقہ سے نان و نفقہ واجب ہے؟

جواب

میاں بیوی کا رشتہ  قانون کے بجائے اخلاقیات اور ایثار اور ہم دردی سے چلتا ہے،  کچھ چیزیں   قضاءً بیوی کے ذمہ لازم نہیں ہیں، اور کچھ شوہرکے ذمہ  قضاءً  لازم نہیں،  لیکن حسنِ معاشرت کے باب میں دیانۃً اور اخلاقاً یہ چیزیں  دونوں کی ایک  دوسرے پر لازم ہیں، جیسا کہ بیویاں شوہر کے گھر والوں کی خدمت کرتی ہیں اور شوہر کے لیے کھانا بناتی ہیں اور اس کے کپڑے بھی دھوتی ہیں جو کہ قانوناً ان کے ذمہ لازم نہیں ہے،  بلکہ یہ سب دیانتاً اور اخلاقاً ہے،  بالکل اسی طرح شوہروں پر بیوی کے علاج معالجہ کا خرچہ بھی گو  فقہاء کی تصریحات کے مطابق قانونِ شرع کی رو سے لازم اور ضروری نہیں ہے، لیکن دیانۃً اور اخلاقاً اس کے ذمہ ضرور لازم ہے۔

مزید تفصیل کے لیے  درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتوی ملاحظہ فرمائیں:

کیا شوہر کے ذمہ بیوی کے علاج معالجہ کے خرچہ لازم ہے؟

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110201113

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں