اگر بیوی فوت ہوجائے اور خاوند زندہ ہو۔اور اس کی چار بیٹیاں ہوں تو بیوہ کی جائیداد اب کس طرح تقسیم ہوگی؟
اگر مذکورہ ورثاء کے علاوہ ورثاء(مرحومہ کے والدین، بہن بھائی ، چچا،چچازادبھائی وغیرہ)نہ ہو، تومرحومہ کی میراث تقسیم کرنے کا شرعی طریقہ یہ ہے کہمرحومه كے ترکہ منقولہ و غیرمنقولہ کو48 حصوں میں تقسیم کرکے مرحومہ کے شوہر کو 12 حصے اور اس کی ہر ایک بیٹی کو 9 حصے ملیں گے۔
صورت تقسیم یہ ہے:
میت: 48/12
شوہر | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی |
3 | 9 | |||
12 | 9 | 9 | 9 | 9 |
یعنی100روپے میں سے مرحومہ کے شوہر کو25روپے اور اس کی ہر ایک بیٹی کو 18.75روپے ملیں گے۔
الجوہرۃ النیرۃ میں ہے:
( باب الرد ) قال رحمه الله ( والفاضل عن فرض ذوي السهام إذا لم يكن عصبة مردود عليهم بقدر سهامهم إلا على الزوجين )
(باب الرد/ج:٦/ص:٢٥٤)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144202200478
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن