بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر اور چار بیٹیوں میں ترکہ کی تقسیم


سوال

 اگر بیوی فوت ہوجائے اور خاوند زندہ ہو۔اور اس کی چار بیٹیاں ہوں تو بیوہ کی جائیداد اب کس طرح تقسیم ہوگی؟

جواب

اگر مذکورہ ورثاء کے علاوہ ورثاء(مرحومہ کے والدین، بہن بھائی ، چچا،چچازادبھائی وغیرہ)نہ ہو، تومرحومہ کی میراث تقسیم کرنے کا شرعی طریقہ یہ ہے کہمرحومه كے ترکہ منقولہ و غیرمنقولہ کو48 حصوں میں تقسیم کرکے  مرحومہ کے شوہر کو   12 حصے اور   اس کی ہر ایک بیٹی کو  9 حصے  ملیں گے۔

صورت تقسیم یہ ہے:

میت: 48/12

شوہربیٹیبیٹیبیٹیبیٹی
39
129999

یعنی100روپے میں سے مرحومہ کے شوہر  کو25روپے اور اس کی ہر ایک بیٹی کو 18.75روپے ملیں گے۔

الجوہرۃ النیرۃ میں ہے:

( باب الرد ) قال رحمه الله ( والفاضل عن فرض ذوي السهام إذا لم يكن عصبة مردود عليهم بقدر سهامهم إلا على الزوجين )

(باب الرد/ج:٦/ص:٢٥٤)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144202200478

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں