بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر نے اپنی بیگم کو ایک تصویر واٹس ایپ کی جس میں لکھا تھا


سوال

میں نے اپنی بیگم کو ایک تصویر واٹس ایپ کی، جس میں لکھا تھا" میں تم کو طلاق دیتا ہوں "،اس تصویر میں نہ تو بیگم کا کوئی نام تھا نہ کچھ اور،  نہ طلاق دینے کی کوئی نیت تھی ،ایسی تصویر بھیجنےسے طلاق ہو جاتی ہے؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں  جب شوہر نے اپنی بیوی کو واٹس ایپ پر تصویر بھیجی ہے، اور شوہر کو معلوم بھی تھا کہ اس میں یہ جملہ لکھا ہوا ہے کہ "میں تم کو طلاق دیتا ہوں"، اس کے باوجود اس نے بھیج دی، تو اس سے طلاق واقع ہوگئی،اگر چہ طلاق کی نیت نہیں تھی۔البتہ جتنی دفعہ  یہ الفاظ لکھے ہوئے تھے، اتنی ہی طلاق واقع ہوگی۔

فتاوی شامی میں ہے :

" وغير المرسومة أن لايكون مصدرًا ومعنونًا، وهو على وجهين: مستبينة وغير مستبينة، فالمستبينة ما يكتب على الصحيفة والحائط والأرض على وجه يمكن فهمه وقراءته. وغير المستبينة ما يكتب على الهواء والماء وشيء لايمكنه فهمه وقراءته. ففي غير المستبينة لايقع الطلاق وإن نوى، وإن كانت مستبينةً لكنها غير مرسومة إن نوى الطلاق وإلا لا، وإن كانت مرسومةً يقع الطلاق نوى أو لم ينو، ثم المرسومة لاتخلو إما أن أرسل الطلاق بأن كتب: أما بعد فأنت طالق، فكما كتب هذا يقع الطلاق وتلزمها العدة من وقت الكتابة."

(کتاب الطلاق،مطلب في الطلاق بالكتابة،ج:3،ص: 246، ط: سعید)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"رجل استكتب من رجل آخر إلى امرأته كتابا بطلاقها وقرأه على الزوج فأخذه وطواه وختم وكتب في عنوانه وبعث به إلى امرأته فأتاها الكتاب وأقر الزوج أنه كتابه فإن الطلاق يقع عليها."

 (کتاب الطلاق، الباب الثاني ، الفصل السابع،ج:1، ص: 379، ط: دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504101412

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں