بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر ناراض ہوکر دنیا سےچلا جائے تو تلافی کی صورت


سوال

 شوہر اگر ناراض ہو کر دنیا سے چلا جائے تو معافی کی کوئی صورت ہے ؟

جواب

حدیث شریف میں نبی کریم ﷺنے والدین کے بارے میں یہ ذکر فرمایا ہے کہ اگرکسی کے والدین یا دونوں میں سے کوئی ایک اولاد سے ناراضگی کی صورت میں دنیا سے رخصت ہوجائے اور اولاد ان کے لیے دعائے مغفرت کرتی رہی تو اللہ تعالیٰ اولاد کو والدین کے حق میں نیک لکھ دیں گے۔اس روایت کو مدنظر رکھ کر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اگر شوہر ، بیوی سے ناراض ہوکر دنیا سے چلا جائے اور بیوی ان کے لیے دعائے مغفرت کرتی رہے تو امید ہے کہ اللہ تعالیٰ تلافی کی صورت پیدا فرمادیں گے۔

لہذا عورت اپنے مرحوم شوہر کے لیے دعائے مغفرت کرتی رہے، نیز اگر ممکن ہوتو اس کے لیے صدقہ جاریہ کی کوئی صورت بنادی جائے جس سے اسے ثواب ملتا رہے گا، یوں اللہ تعالیٰ کی ذات سے امید ہے کہ شوہر کی ناراضگی کی تلافی ہوجائے گی۔

مشکوۃ المصابیح میں ہے :

"عن أنس قال: قال رسول الله صلی الله علیه وسلم: إن العبد لیموت والداه أو أحدهما و إنه لهما لعاق، فلایزال یدعو لهما ویستغفر لهما، حتی یکتبه الله بارًّا۔ (رواه البیهقي في شعب الإیمان)."

(مشکاة المصابیح، کتاب الآداب، باب البر والصلة، الفصل الثالث،ص:421،ط: قدیمی کراچی )

ترجمہ:’’ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بے شک (بعض اوقات کسی) بندے کے والدین یا ان میں سے کوئی ایک اس حال میں مرجاتے ہیں کہ وہ ان کا نافرمان ہوتاہے، چناں چہ وہ ان دونوں کے لیے دعا اور استغفار کرتا رہتاہے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اسے فرماں بردار لکھ دیتے ہیں۔‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311102224

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں