بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر مہر ادا کیے بغیر انتقال کرجائے تو اولاد ثابت النسب ہوگی


سوال

شوہر مہر ادا  کیے بغیر انتقال کرگئے تو  اس کی اولاد کا کیا حکم ہوگا؟ یعنی حلال ہوگی یا حرام؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر شوہر مہر ادا کیے بغیر انتقال کرجائے  تو اس سے اولاد کے نسب پر کوئی اثر نہیں پڑتا، اولاد کے ثابت النسب اور غیر ثابت النسب ہونے کا تعلق مہر کی ادائیگی یا عدم ادائیگی سے نہیں۔ البتہ شوہر نے  زندگی میں مہر ادا نہیں کیا اور نہ بیوی نے معاف کیا ہو تو پھر یہ مہر شوہر پر قرض شمار ہوگا اور تقسیم ترکہ سے پہلے یہ قرض ادا کیا جائے گا۔

الدر المختار میں ہے:

"ويتأكد (عند وطء أو خلوة صحت) من الزوج (أو موت أحدهما)."

(الدرالمختار مع رد المحتار، كتاب النكاح، باب المهر،102/3، سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307102351

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں