ایک شخص کا انتقال ہوگیا،اس کی بیوہ نے دوسری جگہ شادی کرلی،معلوم یہ کرنا ہے کہ اس کی بیوی اور بیٹی کو اس کی وراثت میں سے حصہ ملے گا یا نہیں؟
مذکورہ شخص کی بیوہ اور بیٹی کو اس کے مرحوم سابقہ شوہر کی وراثت سے حصہ ملے گا،بیوہ کاسابقہ شوہر کی وفات کے بعد کسی دوسرے شخص سے نکاح کرنے سے مرحوم سابقہ شوہر کے ترکہ سے اس کا حصہ وراثت ساقط نہیں ہوگا۔
باقی بیوہ اور بیٹی کا متعین شرعی حصہ معلوم کرنے کے لیے مرحوم کے تمام ورثاء تفصیلاً بیان کرکے سوال دوبارہ جمع کراسکتے ہیں۔
الدر المختار وحاشیہ ابن عابدین میں ہے:
"(ويستحق الإرث) ولو لمصحف به يفتى وقيل لا يورث وإنما هو للقارئ من ولديه صيرفية بأحد ثلاثة (برحم ونكاح) صحيح فلا توارث بفاسد ولا باطل إجماعا."
کتاب الفرائض،ج6،ص762،ط؛سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144507101949
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن