بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کی رضامندی کے لیے مردانہ کپڑے پہننے کا حکم


سوال

اگر کوئی عورت  اپنے شوہر کی رضاکے لیے اس کے خاص کمرے میں مرد کا لباس پہنے ؟اس کا حکم کيا ہے ؟ جائز یا ناجائز؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں شوہر کو خوش کرنےکےخاطربیوی کا صرف شوہر کے سامنے مردانہ کپڑے پہننے کی گنجائش ہے، البتہ احتیاط کرنا زیادہ بہتر ہے۔ 

فتاویٰ شامی میں ہے:

"ومنه المنماص المنقاش اهـ ولعله محمول على ما إذا فعلته لتتزين للأجانب، وإلا فلو كان في وجهها شعر ينفر زوجها عنها بسببه، ففي تحريم إزالته بعد، لأن الزينة للنساء مطلوبة للتحسين، إلا أن يحمل على ما لا ضرورة إليه".

(کتاب الحظر والاباحۃ، فصل فی النظر والمس، ج:6، ص:373، ط:ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503102445

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں