بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کی اجازت کے بغیر میکے میں رہنے والی بیوی اور بچوں کے خرچ کا حکم


سوال

میری اہلیہ کافی عرصے سے اپنے میکے میں بیٹھی ہے ، کئی بار لینے گیا لیکن وہ نہیں آرہی اس دوران بار بار مجھ سے بدتمیزی بھی کی اور بداخلاقی سے پیش آئی ، ایک بار تو میرا بھی ہاتھ اٹھ گیا، اب اس کا مطالبہ ہے کہ بچوں کا خرچہ دو۔ جبکہ میرا کہنا ہے کہ تم میری اجازت کے بغیر میرے گھر سے باہر ہو گھر پر سب خرچہ دوں گا ، وہاں نہیں دے سکتا، تین بچے ہیں میں ان کی وجہ سے بھت پریشان ہوں اور معاملات سدھر کے نہیں دے رہے، برائے کرم راہنمائی فرمائیں

جواب

مذکورہ صورت میں اگر واقعتا آپ کی اہلیہ بلااجازت میکے میں ٹھہری ہوئی ہیں اور بلانے اور حقوق کی ادائیگی کی یقین دہانی کے باوجود وہیں رہنے پر مصر ہیں تو آپ پر ان کا خرچ دینا شرعا واجب نہیں، البتہ بچوں کے خرچ کا بندوبست آپ کے ذمہ ہے، جس کی ادائیگی آپ پرواجب ہے،واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143512200038

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں